مودی پر تنقید کی وجہ سے مالدیب کے معطل دو وزیر مستعفی
تحریر: None
| شائع |
وزیر اعظم نریندر مودی نے جزائر لکشدیپ کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر اس سیاحتی جزیرے کی تصاویر شیئر کی تھیں۔ لکشدیپ پر مالدیب کا دعویٰ ہے جبکہ یہ جزیرہ تقسیم ہند کے اصول کے تحت پاکستان کا حصہ ہے۔ جو کشمیر کی طرح آج بھارت کے زیر تسلط ہے۔ مالدیب کے صدر معیزو کو اقتدار میں آئے ابھی ایک سال نہیں ہوا۔ انہوں نے انتخابی مہم میں انڈیا آؤٹ کا نعرہ لگایا اوربھارتی فوج کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔ صدر بننے کے بعد معیزو صاحب اپنے اس نعرے اور مطالبے کے اوپر کمبل بچھا کر سو گئے۔ مودی لکشدیپ آئے تو تین وزرا مریم شعونہ، مالسا شریف اور محذوم ماجد نے کتھارسس کرتے ہوئے مودی صاحب کو مسخرہ، دہشت گرد اور اسرائیل کی کٹھ پتلی قرار دے دیا۔
اس پر بھارت نے شدید اعتراض اور احتجاج کیا۔ آنکھیں بھی دکھائیں تو معیزو کا تراہ نکل گیا۔ انہوں نے ”توہین مودی“ کے الزام کے تحت جنوری میں تینوں وزرا کو معطل کر دیا ۔ ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات۔ اب مالدیب کے دلیر صدر نے بھارت کا دورہ کرنا ہے تو دو معطل وزرا سے استعفے لے لئے گئے۔ جبکہ محذوم ماجد نے ٹھینگا دکھادیا ہے۔ کل کلاں ہو سکتا ہے وہ بھی استعفیٰ دینے والوں میں شامل ہو جائیں ۔ کہا تو گیا ہے کہ ان وزراء نے وزیر اعظم کی توہین کی ہے مگر اصل بات بھارت سرکار کا راز فاش کرنا ہے۔ جو توہین سے زیادہ سنگین جرم ہے اور راز مودی کا مسخرہ کٹھ پتلی اور دہشت گرد ہونا ہے۔ یہ بھارت کا ٹاپ سیکرٹ تھا۔