مولانا طارق جمیل نے بال لگوا لیے
تحریر: None
| شائع |
کچھ لوگ کہتے ہیں مولانا کو کیا ضرورت تھی ہیئر ٹرانسپلانٹ کرانے کی؟ باقی جو لوگ کراتے ہیں جو ان کو ہے وہی مولانا کو بھی ضرورت پڑ گئی۔ ویسے مولانا کو ننگے سر کم ہی لوگوں نے دیکھا ہے۔ بال کچھ لوگ خوبرو نظر آنے کے لیے لگواتے ہیں۔ کچھ پرسنلٹی رعب دار بنانے کے لیے بال لگواتے ہیں اور کچھ کو بالوں کی اس لیے ضرورت ہوتی ہے کہ طارق عزیز کی طرح بالوں میں ہاتھ پھیر سکیں۔کوئی جوئیں پالنے کے لیے تو بال نہیں بڑھاتا یا لگواتا۔
مولانا کی بال لگوانے کی تصویر کے ساتھ ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ڈاکٹر پروسیس کر رہا ہے۔ ساتھ خوش گپیاں بھی ہو رہی ہیں۔ مولانا بڑے خوش نظر آرہے ہیں۔ مولانا خود بھی میڈیکل ڈاکٹر ہیں۔ سپیشلائزیشن کرتے تو شاید اسی شعبہ میں کر کے ماہانہ بڑی رقم کماتے۔ ان کی آمدن اب بھی معقول ہے۔ڈاکٹر باربر کو سو روپے کا نوٹ ان کی طرف سے دیا گیا۔ وہ شاید آٹوگراف کی صورت میں گفٹ دیا گیا ہو۔ ایسے بال پاکستان میں دو ڈھائی لاکھ روپے میں کاشت کیئےجاتے ہیں۔ مولانا طارق جمیل نے جہاں سے بال لگوائے ان کی معروف شخصیت کی بدولت وہاں ٹرانسپلانٹ کرانے والوں کی دہری تہری لائنیں لگیں گی ۔اس دکان والے نے مولانا کو کتنی ادائیگی کی ہوگی اور کس طرح حضرت صاحب کو بال لگوانے پر آمادہ کیا ہوگا؟ یہ اندر کی بات ہے انتظار کریں کب باہر آتی ہے۔