کرکٹ کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں: آفریدی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 28, 2016 | 17:07 شام

‘واشنگٹن (امریکہ)— کرکٹ کے نامور پاکستانی کھلاڑی، شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ کرکٹ کے شیدائی پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں میں بڑی تعداد میں بستے ہیں، اور اُن کی یہ خواہش ہےکہ کرکٹ کے ذریعے وہ دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک خوش گوار تبدیلی لائیں۔’وائس آف امریکہ‘ کے ’ریڈیو آشنا‘ کے نمائندے، مطیع اللہ عابد نور سے جمعرات کے روز خصوصی انٹرویو میں، اُنھوں نے کہا کہ اُن کے لیے افغانستان صرف ہمسایہ ملک ہی نہیں بلکہ اُن کا آبائی ملک ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ ’’میری نانی کا تعلق افغانستان  سے تھا‘‘۔دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کو ختم کرنے کے حوالے سے آفریدی نے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ خوش گوار تعلقات استوار کرنے کے متمنی ہیں۔اُنھوں نے مزید بات کرتے ہوے کہاکہ وہ اُس دِن کا بے چینی سے انتظارکر رہے ہیں جب کابل سے دعوت ملے اور وہ افغانستان جاکر کرکٹ میچ کھیلیں۔آفریدی نے کہا کہ دسمبر میں دبئی میں کرکٹ میچ منعقد کرنے کے لیے وہ افغان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں، تاکہ متحدہ عرب امارات میں میچ کھیلا جائے، جہاں بڑی تعداد میں کرکٹ شائقین موجود ہیں، جن میں پشتون اور افغان کی بہت بڑی تعداد شامل ہے۔اُنھوں نے کہا کہ ’’کھیل امن کا پیغام دیتے ہیں‘‘؛ اور یہ کہ ’’جب پاکستانی اور افغان کھلاڑی ایک ساتھ کھیل سکتے ہیں، تو کوئی وجہ نہیں کہ باقی مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے حل نہ کیا جا سکے‘‘۔پاکستانی کھلاڑی شاہد آفریدی کا پورا نام صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی ہے، جنھیں دنیائے کرکٹ میں بہترین آل راؤنڈر اور جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے ’بوم بوم آفریدی‘ کا لقب ملا ہوا ہے۔ وہ خاص طور پر ون ڈے کرکٹ میچ کے منفرد کھلاڑی ہیں۔