اسلام آباد(مانیٹرنگ)جنوبی ایشیا میں واقع کشمیر کے منقسم اور متنازعہ خطے پر بڑھتے ہوئے آپسی اختلافات کے تناظر میں بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کےسفارت کاروں کو اپنے ملکوں سے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ۔
گزشتہ روز ستائیس اکتوبر کو بھارتی وزارت خارجہ نے نئی دہلی میں قائم پاکستانی سفارت خانے کے ویزہ سیکشن کے ایک اہلکار کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستانی اہلکار پر ’جاسوسی کرنے‘ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آ
بعد ازاں جمعرات ستائیس اکتوبر کی رات دیر گئے پاکستانی وزارتِ خارجہ نے بھی پاکستان میں تعینات بھارتی سفارت کار سرجیت سنگھ کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے انہیں اڑتالیس گھنٹوں کے اندر پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت کار کو دارالحکومت نئی دہلی میں چڑیا گھر کے باہر بدھ چھبیس اکتوبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ بھارتی پولیس کے مطابق پاکستانی سفارت کار وہاں دو بھارتی معاونین سے ملا جن کے بارے میں پولیس کو یقین ہے کہ وہ پاکستانی سفارت کار کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔
بھارت میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستانی سفارت کو سفارتی قوانین کے تحت حاصل استثنٰی کے باعث رہا کردیا گیا ہے اور انہیں ملک چھوڑنے کے لیے اڑتالیس گھنٹوں کا وقت دیا گیا ہے۔ تاہم نئی دہلی میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سفارت کار کبھی ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے جو ان کے سفارتی منصب سے مطابقت نہ رکھتی ہو۔
پاکستانی سفارت کار کو بھارتی حکومت کی جانب سے ملک چھوڑنے کا حکم ملنے کے بعد جمعرات ستائیس اکتوبر کو پاکستانی وازرتِ خارجہ نے بھی بھارتی ہائی کمیشن کو بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔ پاکستانی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سنگھ پر ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ نئی دہلی میں بھارتی وزیرِ اعظم کے ایک مشیر نے کہا ہے کہ حکومت اِس معاملے کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔
پاکستان اور بھارت دونوں روایتی حریفوں کے درمیان اس برس جولائی سے تناؤ جاری ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی افواج نے حزب المجاہدین تنظیم کے رہنما برہان وانی کو جولائی میں ہلاک کر دیا تھا۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی ستمبر میں آئی جب پاک بھارت سرحدی علاقے اڑی میں بھارتی فوجی اڈے پر مبینہ عسکریت پسندوں نے حملہ کر دیا۔
اس حملے میں انیس بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ اس کے چند دن بعد بھارت نے پاکستان ميں ایک مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا دعوی کيا جبکہ پاکستان نے ايسی خبروں کو مسترد کيا ہے۔