اکیسویں صدی میں ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا سپر مون

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 04, 2016 | 17:57 شام

 

کیا آپ نے کبھی ’سپرمون‘ یا ماہِ عظیم کا مشاہدہ کیا ہے ‘ یقیناً کیا ہوگا لیکن اس مہینے کا چاند آپ کو ایسا نظارہ دکھانے والا ہے جو آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔جی ہاں رواں مہینے کی 14 تاریخ کو ہونے والا سپر مون سن 1948 سے اب تک کا سب سے بڑا چاند ہوگا یعنی کے لگ بھگ 70 سال بعد یہ نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔اس سال نظر آنے والا سپر مون عام چاند سے 14 فیصد بڑا اور 30 فیصدزیادہ روشن ہوگا یعنی کہ چاند زمین کے جتنا قریب اس مہینے آئے گا اتنا گزشتہ ستر سالوں میں ن

ہیں آیا اور نہ ہی 25 نومبر 2034 تک دوبارہ آئے گا۔امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ 14 نومبر کو ہونے والا یہ سپرمون نہ صرف 2016 کا سب سے بڑا چاند ہوگا بلکہ 21 ویں صدی میں ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا سپر مون ہوگا۔ماہرین کے مطابق سپر مون درحقیقت ایک بصری دھوکہ ہوتا ہے یعنی کہ چاند کا حجم تو اتنا ہی رہتا ہے جتنا کہ حقیقت میں ہے لیکن زمین کے بے حد نزدیک آجانے سے اپنی اصل سے زیادہ بڑا نظر آتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جب چاند افق پر آتا ہے اور اسے کسی عمارت یا درخت کے ساتھ دیکھا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ آج کا چاند کتنا زیادہ بڑا اور روشن ہے‘ حالانکہ یہ ایک بصری دھوکہ ہے تاہم اس انتہائی دلفریب اور حسین منظر ہوتا ہے جس کا تجربہ کرنا یقیناً خوش آئند ہے۔بین الاقوامی وقت کے مطابق یہ اس سال کا سپر مون دوپہر ایک بج کر باون منٹ پر ہوگا یعنی کے پاکستان میں اس وقت شام چھ بج کر باون منٹ ہورہے ہوں گے اور موسمِ سرما کی وجہ سے اندھیرا چھا چکا ہوگا۔اگر آپ سپر مون کا مشاہدہ اس کے تمام تر حسن اور تابناکی کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں تو ابھی سے پلاننگ کر لیں ‘ شہروں سے باہر نکلیں اور ایسے علاقوں کا رخ کریں جہاں تاریکی زیادہ ہو ستارے روشن ہوں۔ اور اس مقصد کے لیے پاکستان کے شمالی علاقہ جات اورسندھ اور پنجاب کے بالائی علاقے اس کام کے لیے انتہائی موزوں جگہ ہے۔