2023 ,اپریل 26
یہ رویت ہلال کمیٹی کی معاملہ فہمی ہے کہ پاکستان میں رمضان المبارک کی شروعات کی طرح عید بھی پورے ملک میں ایک ساتھ ہورہی ہے۔اُدھر سیاسی درجہ حرارت میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے ۔سپریم کورٹ کی اتھارٹی کو تسلیم کرتے ہوئے حکومتی اتحاد اور اپوزیشن معاملات طے کرنے پر آمادہ ہوئی ہے۔ عید کی چھٹیوں کے بعد مثبت پیشرفت کی توقع ہے۔عمران خان کی عبوری ضمانتیں ہوچکی ہیں اس کے باوجود ان کی گرفتاری کے خدشات کا اظہار رہورہا تھا مگر اب سپریم کورٹ میں ہونیوالی پیشرفت کے بعدعمران خان کی گرفتاری کا اندیشہ نہیں رہا۔پاکستان کی سیاست سے ذرا ہمسایہ ملک پر ریڈار فٹ کرتے ہیں۔دیکھتے ہیں وہاں کیا چل رہاہے۔آج کا وہاں کاگرما گرم موضوع فضائیہ کے گروپ کیپٹن کا کورٹ مارشل ہے۔یہ کیسے ہوا؟
ابھی نندن کو ٹی وی چینلز پر دکھایا گیا توبھارت کے پاس اپنے دو جہاز گرائے جانے سے انکار کرنا ممکن نہ رہا۔ یہ بھارت کی عالمی سطح پر رسوائی کی انتہا تھی۔ اپنی سبکی اور خفت کو کم کرنے کے لیے اس نے بڑھ ہانک دی کہ ایک ایف سولہ اس نے بھی گرایا ہے۔ ساتھ ہی امریکہ سے پر زور اور پر شور مطالبہ ہونے لگا کہ پاکستان نے امریکی ساختہ جہاز بھارت کے خلاف استعمال کئے ہیں۔
اس اپریشن میں ایف سولہ استعمال نہیں ہوئے۔27فروری2019ءکو یہ کمال جے ایف تھنڈرز نے کر دکھایا تھا۔ بھارت کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا کہ ایف 16اس اپریشن میں استعمال ہوئے ہیں۔ بھارت کواس کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے جے ایف تھنڈر استعمال ہوئے۔ ایف سولہ کے استعمال نہ ہونے کی کوئی اور وجہ ہو سکتی ہے مگر یہ ہرگز نہیں تھی کہ بھارت کے خلاف امریکی ساختہ جہاز استعمال نہیں ہوسکتے۔کیا ایف سولہ پاکستان نے صرف ایرو بیٹکٹس، کرتب دکھانے کے لیے رکھے ہوئے ہیں۔
اِدھر پاک فضائیہ نے دشمن کے دو جہاز فضا میں پاش پاش کرکے رکھ دیئے اُدھر بھارت کے کمانڈوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ عقل ماؤف ہوگئی۔ تلملاہٹ،گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ ایک ساتھ چلی تو حماقت کا روپ دھار لیا۔ جس کاعملی نتیجہ مقبوضہ کشمیر میں اپنا ہی ہیلی کاپٹر مارگرانے کی صورت میں سامنے آیا جس میں سات اہلکار ہلاک ہوئے۔بھارت نے اس معاملہ کو دبادیا۔ ایک دوروز میں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیز نے اس بارے میں بتایا تو بھارت کی طرف سے سختی سے تردید کی گئی۔ کل کے سچ کو اب تسلیم کرکے کچھ لوگوں کو سزا دی گئی ہے۔ایک بڑے افسر کا کورٹ مارشل ہوا۔یہ کہانی خود بھارتی حکومت کی طرف سے سنائی گئی ہے۔مارچ 2019ءکے شروع میں پاکستانی ایجنسیز کی” بھارت نے اپنا ہی ہی کاپٹر مارگرایا“ کی رپورٹس منظر عام پر آئیں تو عالمی سطح پر تہلکہ اور بھارت میں کہرام مچ گیا۔ بھارتی میڈیا میدان میں آ گیا اور چند روزاپنی حکومت کی منافقت کا پردہ چاک کر دیا۔ اب جو کورٹ مارشل ہوا ہے اس کی طرف بعد میں آتے ہیں پہلے بھارتی میڈیا کی ان دنوں کی رپورٹ ملاحظہ کیجئے جو پاکستان کے میڈیا نے بھی شائع اور نشرکی:۔” گزشتہ دنوں تباہ ہونے والا بھارتی ہیلی کاپٹر در حقیقت بھارت نے خود ہی مار گرایا تھا، انڈین ایئرفورس مسلسل اسے تکنیکی خرابی قرار دیتی رہی ۔
ستائیس فروری کومقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہونے والا بھارتی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر در حقیقت بھارتی ایئر ڈیفنس سسٹم کا نشانہ بنا ۔یہ واقعہ 27 فروری کو سری نگر کے علاقے بڈ گام میں پیش آیا ۔۔ہیلی کاپٹر گرنے سے محض چند لمحے قبل بھارت کے پاس موجود اسرائیلی ساختہ ایئر ڈیفنس سسٹم سے ایک میزائل فائر کیا گیا۔ ایئر ڈیفنس سسٹم پاکستانی طیاروں کی اپنی سرحد میں موومنٹ کی بنا پر ایکٹو ہوا تھا۔ تاہم اسرائیلی ساختہ یہ سسٹم بھارتی اور پاکستانی جہازوں میں فرق نہ کرسکا اور اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنا بیٹھا۔بتایا جارہا ہے کہ ہنگامی حالات میں جب ایئر ڈیفنس سسٹم متحرک ہوتا ہے تو اس نوعیت کے فرینڈلی فائر سے بچنے کے لیے مسافر طیاروں اور ہیلی کاپٹرز میں نصب پہچان کا خصوصی سسٹم ایکٹو کیا جاتا ہے۔ یہ سسٹم ہی اپنے فضائی اثاثوں کو اپنے ہی ایئر ڈیفنس سسٹم کاشکار بننے سے بچاتا ہے۔
بھارتی میڈیا نے اُن دنوں نام لیے بغیر فضائیہ کے ایک سینئر افسر کے حوالے سے کہا تھا کہ معاملے کی تمام پہلوﺅں سے تحقیقات کی جارہی ہیں اور ذمہ داران کا کورٹ مارشل بھی کرنا پڑا تو کریں گے۔“یہ تھی بھارتی میڈیا کی مارچ 2019ءکی اپنے اداروں پر چارج شیٹ اب آتے ہیں کورٹ مارشل کہانی کی طرف: 27 فروری کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دوران پاکستانی حملے سے گھبر ا کر اپنا ہی ہیلی کاپٹر مار گرانے پر بھارتی ایئرفورس افسر کا کورٹ مارشل ہو گیا۔بھارت کے ایک جنرل کورٹ مارشل (جی سی ایم) نے بھارتی ایئرفورس کے گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری کو ملازمت سے برطرف کرنے کا حکم دے دیا ۔مذکورہ افسر سرینگر ایئرفورس اسٹیشن میں چیف آپریشنز آفیسر تعینات تھا۔27 فروری 2019 ءکو بھارتی ایئرفورس نے اپنے ہی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر پر میزائل داغا جس سے 6 ایئرفورس افسران اورایک سولین ہلاک ہوگیا تھا۔گروپ کیپٹن سمن چوہدری کو 9 الزامات میں سے 5 میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔14 جولائی 2017 کو ہائی کمانڈ نے حکم جاری کیا تھا کہ ایک مخصوص زاویے North of Latitude 3200 N پر پرواز کرنے والے تمام طیاروں کو اپنی شناخت کے ساتھ پرواز کرنا ہوگی، گروپ کیپٹن سمن چوہدری نے اس حکم کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کو سرینگر سے اڑان بھرنے کی اجازت دی جبکہ ہیلی کاپٹر پر کوئی شناخت آویزاں نہیں تھی۔گروپ کیپٹن سمن چوہدری نے 27 فروری 2019 ءکو سرینگر بیس سے 23 کلومیٹر دور صبح 10 بجکر 10 منٹ پر ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کو میزائل یونٹ کی طرف پرواز کی اجازت دی۔اس ہیلی کاپٹر کو 10 بجکر 14 منٹ پر انڈین ایئرفورس کے ایئر ڈیفنس سسٹم میں شامل اسپائیڈر میزائل نے نشانہ بنا کر گرا دیا۔ہیلی کاپٹر گرنے سے نقصان کا تخمینہ 133.31 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ونگ کمانڈر شیام نیتھانی اس وقت سینئر ایئر ٹریفک کنٹرول آفیسر تھے جنہیں چار الزامات میں بری جبکہ ایک الزام میں سخت تنبیہ کی گئی ہے۔ستائیس فروری کے سچ کا جادو ہندوتوا کے سر چڑھ کر بولا ہے۔ مہاراج کی ایک اور رسوائی ہوئی ہے ۔یہ واقعہ بھارت کا نسلوں تک پیچھا کریگا۔ابھی ایک سچ بھارت نے خود اُگلا ہے مزید کئی سامنے آنے ہیں .
مجید نظامی صاحب کی 27 رمضان المبارک کو نویں برسی تھی۔اللہ غریقِِ رحمت فرمائے وہ کہا کرتے تھے کہ بھارت کا ایٹم بم معیار کے حوالے سے پاکستان کے گھوڑوں کے مقابلے میں گدھے کی حیثیت رکھتا ہے۔
آج بھارتی اپنے عمل سے ثابت کررہے ہیں کہ اس کے کمانڈر بھی اس کے ایٹم بم ایسے ہی ہیں۔ ع
مہاراج اے جنگ تلوار دی اے
جنگ کھیڈ نئیں ہوندی زنانیاں دی