امریکی سینٹرز کا خفیہ دورہ ایران،ویزہ پاکسانی سفارتخانے سے جاری ہوا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اکتوبر 26, 2016 | 09:04 صبح

تہران(مانیٹرنگ)
ایران کے وزیر برائے انٹیلی جنس امور محمود علوی نے حال ہی میں امریکی سیاست دانوں پر مشتمل ایک وفد کے دورہ ایران کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی وفد نے سینیٹر جیم ڈابکیس کی قیادت میں تہران کا خفیہ دورہ کیا تھا تاہم ایرانی وزیر کا کہنا ہےکہ یہ دورہ ایران میں امریکی مداخلت کے پروگرام کا حصہ نہیں ہے۔ دوسری جانب ایران کے شدت پسند حلقوں نے امریکی وفد کے دورہ تہران کی سخت مخالفت کی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق کل منگل کو ایرانی پارلیمنٹ کے
محمود علوی نے بتایا کہ سینیٹر ڈابکیس دو مرتبہ ایران کا دورہ کر چکے ہیں۔ اس سے قبل وہ سنہ 2010ء کو تہران کے دورے پر آئے تھے۔ اس وقت ان کے خفیہ دورے پر کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ ان کا اشارہ سابق صدر محمود احمدی نژاد کی جانب تھا جو امریکا کے حوالے سے انتہائی سخت موقف رکھتے تھے۔
محمود علوی کا کہنا تھا کہ اگر امریکی سینٹر کے وفد کے دورہ ایران پر اب بنیاد پرست حلقوں کو اعتراض ہےتو یہ اعتراض سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور میں کیوں نہیں ہوا تھا۔
خیال رہے کہ امریکی سینٹر اور رکن کانگریس دابکیس نے امریکی نیوز ویب پورٹل ’Kutv‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے خفیہ دورہ ایران کا دعویٰ کیا تھا۔ ان کاکہنا تھا ایران کے خفیہ دورے میں شامل وفد میں 12 امریکی شخصیات شامل تھیں جنہیں ایران کے ایک ادارے کی جانب سے مدعوکیا گیا تھا۔ وہ چھ دن تک ایران کے تہران اور اصفہان شہروں سمیت کئی دوسرے شہروں میں بھی گئے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے ایران کا ویزہ کیسے حاصل کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایران کا ویزہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں قائم ایرانی دفتر سے لیا گیا تھا۔