چین نے امریکی ڈرون، واپس کرنے سے انکار کردیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 17, 2016 | 10:25 صبح


واشنگٹن (مانیٹرنگ رپورٹ) چینی بحری فوج نے سمندر میں تحقیق کرنے والے امریکی جہاز کی جانب سے چین کے جنوب میں بین الاقوامی پانیوں میں زیر سمندر تعینات کیا جانے والا ڈرون ضبط کر لیاہے۔ پینٹاگون سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بحیرہ جنوبی چین میں فلپائین کی فوجی بندرگاہ سوئبک بے سے 50 میل شمال مغرب کی جانب چینی بحریہ کے ایک جہاز اے ایس آر 510۔ نے امریکی جہاز بوڈچ سے 500 گز کے فاصلے پر آ کر ایک چھوٹی کشتی سمندر میں اتاری اور اس ڈرون یا یو یو وی کو اٹھالیا۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکی جہاز بوڈ

چ نے چینی بحری جہاز سے ریڈیو کے ذریعے رابطہ کر کے اس ڈرون کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا لیکنانہیںکوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
پینٹاگان میں ہونے والی ایک پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزارتِ دفاع کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے کہا کہ امریکی ڈرون چین نے پکڑ لیا ہے جو زیر آب ’چینلز‘ کے نقشے حاصل کرنے کے ایک پروگرام کا حصہ ہے اور یہ کوئی خفیہ کارروائی نہیں ہے۔ یو یو وی یا انڈر واٹر وہیکل قانونی طور پر بحیرہ جنوبی چین میں زیر آب دفاعی سروے کر رہا تھا اوراس پر واضح الفاظ میں تحریر تھا کہ یہ امریکا کی ملکیت ہے اور اس کو پانی سے نکالا نہیں جا سکتا۔
کیپٹن ڈیوس کا کہنا تھا کہ ایک چینی پیشہ وربحریہ سے اس طرح کے رویے کی امید نہیں کی جاسکتی اس واقعے سے امریکا میں چین کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں جارحانہ انداز اختیار کرنے کے بارے میں تشویش بڑھے گی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ آبی ڈرون کو ’اوشن گلائڈر‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ پانی میں نمکیات اور اس کے درجہ حرارت کا تجزیہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جس کو واپس کرنے کے لیے انھوں نے چین سے باقاعدہ طور پر درخواست کی ہے۔