عتیقہ اوڈھو کے وکیل کا شرمناک اعتراف

2018 ,جنوری 10



سپریم کورٹ آف پاکستان نے معروف اداکارہ عتیقہ اوڈھو کے خلاف شراب برآمدگی کے کیس میں دائر اپیل کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیدیا ہے اورکیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ملزمہ کی جانب سے اپیل میں اٹھائے گئے تمام قانونی نکات کی روشنی میں کیس دوبارہ جائزہ لیتے ہوئے میرٹ پرفیصلہ کرے ۔ پیرکو جسٹس منظور ملک اور جسٹس سردار طارق مسعود پر مشتمل دو رکنی بنچ عتیقہ اوڈھو کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کی ،یا درہے کہ قبل ازیں ٹرائل کورٹ نے مقدمہ سے ملزمہ کانام خارج کرنے کی درخواست خارج کر دی تھی، جس کے خلاف اپیل پر ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا،جس کے خلاف ملزمہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ،سماعت کے موقع پرعتیقہ اوڈھو کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست دینے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے ہمارے اعتراضات کو نہیں سنا اور نہ اس حوالے سے اپنے فیصلے میں کوئی رائے دی ہے ،ان کاکہناتھا کہ ائرپورٹ کا لائونج عوامی مقامات میں نہیں آتا گویا عتیقہ کے پاس شراب تھی مگر وہ عوامی مقام پر نہیں رکھی گئی تھی، اس کے ساتھ زیرسماعت مقدمے میں حدود آرڈیننس کا اطلاق بھی نہیں ہوتا ، سماعت کے دوران محکمہ کسٹم کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیا کہ ایئرپورٹ لائونج بھی عوامی مقامات کے زمرے میں ہی آتا ہے، اورملزمہ سے شراب کی بوتل ائیرپورٹ کے لاونج میں برآمد کی گئی تھی، سماعت کے دوران جسٹس منظور ملک نے کہاکہ عدالت کیس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتی، ورنہ کہا جائے گا کہ عدالتیں مقدمات پر اثر انداز ہورہی ہیں عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھجواتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

 

متعلقہ خبریں