لاہور: بیدیاں روڈ پر خودکش دھماکہ
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اپریل 05, 2017 | 07:07 صبح
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): بیدیاں روڈ پر مردم شماری ٹیم پر خود کش حملے میں پاک فوج کے 4 جوانوں سمیت 6 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ لاہور کے علاقے بیدیاں روڈ پر خود کش دھماکے سے کم از کم 6 افراد جاں بحق جب کہ 18 زخمی ہوئے۔ مردم شماری ٹیم کے اہلکار جن میں پاک فوج کے جوان اور محکمہ تعلیم کے اساتذہ شامل تھے اپنی ڈیوٹی سرانجام دینے کے لئے نکلنے لگے تو ایک خود کش بمبار نے خود کو ان کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لیا۔دھماکے میں پاک فوج کے 4 جوانوں سمیت 6 اہلکار شہید ہوئے، شہید ہونے والے دو اہلکاروں کا تعلق سندھ رجمنٹ جب کہ ایک کا 10 ویں سے تھا اور ان میں سے 3 کی اہلکاروں کی شناخت ریاض، ساجد اور عبداللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تخریب کاروں کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو جنرل اسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا ہے جب کہ طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 افراد کی حالت تشویشناک ہے تاہم زخمیوں کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ایم ایس جنرل اسپتال کا کہنا ہے کہ 3 لاشیں اور 11 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا جن میں سے 3 کی حالت تشویشناک ہے۔کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے لاہور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اور اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری ٹیم میں شامل پاک فوج کے جوانوں نے قوم کی خدمت میں شہادت کا رتبہ پایا ہے۔ کورکمانڈرلاہور کا مزید کہنا تھا کہ اس بزدلانہ کارروائی میں ملوث دہشت گرد سزا سے نہیں بچ پائیں گے اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں سے 10 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کا سر مل چکا ہے جو شکل سے ازبک معلوم ہوتا ہے اور اس کی عمر 20 سے 25 سال ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے مردم شماری ٹیم پر خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نشانہ بنائے گئے فوجی جوانوں اور دیگر اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیراعظم نے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی اور اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا اور کہا کہ وفاقی محکمے صوبائی حکام کی ہر ممکن مدد کریں۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی لاہور دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ اور سیکیورٹی کے انتظامات کو مزید بڑھانے کا حکم بھی جاری کیا گیا۔