سعودی عرب میں آدمی کو سرعام درجنوں کوڑے مارے گئے۔۔۔۔ سعودی خاتون نے ایسا انکشاف کردیا کہ آپ بھی کانپ اٹھیں گے

اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی کو کوڑے پڑتے دیکھنا یقینا انتہائی تکلیف دہ عمل ہونا چاہئیے کیونکہ لامحالہ کوڑے کھانا والا شدید تکلیف کے باعث تڑپتا اور روتا چلاتا ہے، لیکن ایک ہزار کوڑوں کی سزا پانے والے سعودی بلاگر رائف بداوی کی اہلیہ نے انتہائی دکھ کے ساتھ انکشاف ہے کہ جب ان کے شوہر کو سرعام کوڑے مارے جا رہے تھے تو وہاں جمع ہجوم خوشی سے نعرے لگا رہا تھا، گویا وہ ساحل پر منعقد ہونے والی کسی پارٹی میں شریک ہوں۔
رائف بداوی کو پانچ سال قبل توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور بعدازاں اسے دس سال قید اور ایک ہزار کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔ان کی اہلیہ انصاف حیدر نے بتایا کہ جب ان کے خاوند کو پہلے 50 کوڑے ایک عوامی مقام پر مارے گئے تو ارد گرد لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی جو افسوس کی بجائے خوشی کا اظہار کر رہے تھے ۔ انہوں نے اپنے خاوند کو کوڑے مارے جانے کی ویڈیو پہلی بار سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کی ہے، اور اس کے ساتھ لکھا ہے ’ ’یہ ہجوم کسی پارٹی میں شامل نہیں ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں جب کسی کو اپنی رائے کی اظہار پر کوڑے مارتے ہیں تو یہ لوگ کس طرح کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ “
رائف بداوی اور انصاف حیدر کے تین بچے ہیں، جو اس وقت اپنی والدہ کے ساتھ کینیڈا میں مقیم ہیں۔انصاف حیدر اب نئے ولی عہد محمد بن سلمان سے درخواست کر رہی ہیں کہ ان کے شوہر کو معاف کر دیا جائے۔رائف بداوی کو پہلے 50 کوڑے 2015 ءمیں مارے گئے، لیکن باقی سزا تاحال ملتوی ہے۔ انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والیے کچھ پیغامات پرگرفتار کیا گیا تھا، جن کے بارے میں حکام کا کہنا تھا کہ ان میں توہین مذہب کی گئی ہے، البتہ رائف بداوی کا مؤقف ہے کہ انہیں مملکت کے سیاسی وحکومتی نظام پر تنقید کی سزا دی گئی ہے۔