بچے بے اولاد جوڑوں کو فروخت کیے جاتے تھے۔۔پولیس
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 24, 2016 | 19:21 شام

انڈیا کی ریاست مغربی بنگال میں بسکٹ کے ڈبوں سے نوزائیدہ بچے ملنے کے بعد پولیس بچوں کی سمگلنگ کے مبینہ واقعات کی تفتیش کر رہی ہے۔کولکتہ سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بدوریا قصبے کے ایک ہسپتال پر چھاپے کے دوران پولیس کو دو تین دن کی عمر کے بچے ملے تھے۔ ایک چھ دن کا بچہ ایک دوسرے کمرے سے بھی برآمد ہوا تھا۔پولیس نے 13 افراد کو گوفتار کر لیا ہے۔پولیس نے بی بی سی کو بتایا کہ بچے بے اولاد جوڑوں کو فروخت کیے جاتے تھے۔سینیئر پولیس اہلکار بی ایل مینا کا کہنا تھا کہ اس ہسپتال میں زیادہ تر ان ماؤ
ں کو نشانہ بنایا جاتا جو اپنا حمل ان بچوں کو خریداری کی پیش کش کرتے ہوئے گرانا چاہتی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال لڑکوں کے لیے تین لاکھ روپے اور لڑکیوں کے لیے ایک لاکھ روپے ادا کر رہا تھا جبکہ گوری رنگت والے بچوں کی زیادہ قیمت ادا کی جاتی تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بعض معاملات میں غریب خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کو بھی اغوا کر لیا جاتا تھا۔بی ایل مینا کا کہنا تھا کہ 'جب یہ خواتین بچوں کا مردہ جسم دیکھنے کے لیے کہتیں تو انھیں اس کے خلاف مشورہ دیا جاتا، اور اس طرح بہت سی خواتین دیکھے بغیر واپس لوٹ جاتیں۔ اگر وہ اصرار کرتیں تو انھیں رشوت دے کر چپ کروا دیا جاتا ہے۔'پولیس کا خیال ہے کہ دو سال کے عرصے کے دوران 30 سے زائد بچوں کو دہلی، چینئی اور برطانیہ میں جوڑوں کو فروخت کیا گیا۔پولیس بچوں اور ان کے والدین کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔گرفتار کیے گئے افراد میں ہسپتال کا مالک اور عملہ شامل ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے آئندہ چند دنوں میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔