بہن کی ماں بننے کی خواہش کو پورا کرنے کی خاطر لڑکی نے ایسا قدم اٹھالیا کہ سن کر پوری دنیا دنگ رہ گئی

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خاتون ملیسا کیسر کسی بھی اور عورت کی طرح ماں بننے کی شدید خواہش رکھتی تھیں لیکن شاید ان کی قسمت میں اولاد کی خوشی نہیں لکھی تھی۔ انہیں پے در پے 9 بار اسقاط حمل کے دکھ کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر ان کی امید ٹوٹنے لگی۔ جب وہ سوچ رہی تھیں کہ شاید وہ کبھی ماں نہیں بن سکیں گی تو بالآخر ان کی بڑی بہن نے ان کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا اور ایک ایسا کام کرڈالا کہ ملیسا کی زندگی ہی بدل ڈالی۔
ویب سائٹ ان سائیڈ ایڈیشن کی رپورٹ کے مطابق 33 سالہ ملیسا کئی سال تک ماں بننے کی کوشش کرتی رہیں لیکن کامیابی نہ ہوئی۔ ملیسا نے بتایا ”میں بے حد غمزدہ تھی، کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ ایک خاتون قدرتی طور پر محسوس کرتی ہے کہ اسے اولاد کو جنم دینے کیلئے پیدا کیا گیا ہے اور جب وہ یہ نہیں کرپاتی تو خود کو ناکام تصور کرتی ہے۔“اپنی بہن کو غمزدہ دیکھ کر ملیسا کی بڑی بہن 35 سالہ لیزا آٹن نے ان کی مدد کا فیصلہ کیا۔ لیزا کا کہنا تھا ”میں ملیسا کو غم اور پریشانی میں نہیں دیکھ سکتی تھی۔ وہ بہت پریشان تھی اور اسے اولاد کی شدید خواہش تھی۔ میں نے سوچا کہ اگر میں اس کی تمنا پوری کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہوں تو مجھے یہ ضرور کرنا چاہیے۔ میں اس کے ایمبریو کو اپنے رحم میں رکھوانے کے لئے تیار تھی۔ ڈاکٹروں نے ملیسا کے دو ایمبریو میری کوکھ میں رکھے۔ ہم توقع کررہے تھے کہ ان میں سے ایک کمزور ہونے کی وجہ سے کامیاب نہیں ہوگا لیکن پھر مجھے خوشخبری ملی کہ میں اپنی بہن کے جڑواں بچوںکو جنم دینے والی تھی۔ میرے ہاں ملیسا کی جڑواں بیٹیوں نے بخیر و عافیت جنم لیا۔ ہم نے ان کے نام ٹارئنی اور ایشلین رکھے ہیں۔ اب وہ دونوں ڈیڑھ ماہ کی ہیں۔“
اگرچہ حیاتیاتی طور پر یہ بچیاں ملیسا کی اولاد ہیں لیکن چونکہ انہیں لیزا نے جنم دیا ہے لہٰذا ریاست نیبراسکا کے قانون کے مطابق سرکاری دفتر میں ان کی والدہ کا نام لیزا ہی لکھا گیا ہے۔ لیزا کے اپنے بچے نہیں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اپنی بہن کے بچوں کو جنم دے کر انہیں بھی ماں بننے کی خوشی ملی ہے۔