پاکستان میں بغیر پٹرول چلنے والی بائیک

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 21, 2017 | 18:08 شام

 
 

گوادر(مانیٹرنگ)پاکستان میں پہلی بار الیکٹرک موٹر سائیکل کی تیاری مقامی طور پر شروع ہوگئی ہے اور ایک کمپنی نے مقامی وسائل سے کامیابی سے ای بائیک کی تیاری کی ہے۔جولٹا انٹرنیشنل نامی کمپنی نے حال ہی میں گوادر میں الیکٹرک موٹرسائیکلوں کے تین ماڈل پیش کیے تھے۔پرو پاکستانی کی رپورٹ کے مطابق یہ کمپنی پاکستان میں بجلی سے چلنے والی موٹرسائیکلوں کے تین مختلف ماڈل ای 70، ای 100 اور 125 جلد فروخت کے لیے پیش کرے گی۔

اگرچہ ابھی بیشتر تفصیلات طے نہیں ہوسکیں تاہم کمپنی نے ویب سائٹ کو بتایا کہ اس کا بنیادی ماڈل یعنی ای 70 پاکستان میں لگ بھگ 35 سے 40 ہزار روپے میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔عام موٹرسائیکلوں کی طرح کی اس بائیک کے بارے میں کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ماحول دوست، ایندھن فری، اسموک فری، بے آواز اور آلودگی نہیں پھیلاتی۔کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ یہ موٹرسائیکلیں ایندھن بچانے کے لیے بہترین ہیں اور انہیں خاص طور پر پاکستانی صارفین کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ای 70 کو بجلی سے پانچ گھنٹے میں چارج کیا جاسکتا ہے اور یہ ایک چارج پر 50 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرسکے، جبکہ اس کی سنگل چارج پر بجلی کا خرچہ 15 روپے ہوگا۔اسی طرح ای 100 کو چارج ہونے کے لیے چھ گھنٹے درکار ہوں گے، جبکہ یہ ایک چارج پر 70 کلومیٹر تک سفر کرسکے گی، اس کی چارجنگ کا خرچہ 20 روپے ہوگا، تاہم ابھی تک اس بائیک کی قیمت طے نہیں کی جاسکی ہے۔ای 125 کا چارجنگ ٹائم سات سے آٹھ گھنٹے، سنگل چارج پر 120 کلومیٹر کا فاصلہ، چارجنگ کا خرچہ 32 روپے جبکہ اس کی بھی قیمت طے نہیں ہوسکی۔ان ای بائیکس میں موٹرائز انجن دیئے گئے ہیں جن میں پسٹن یا فیول کا اخراج نہیں ہوتا۔کمپنی کا کہنا ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران یہ موٹرسائیکلیں فروخت کے لیے پیش کردی جائیں گی اور اس وقت ممکنہ طور پر ان کے فیچرز میں بھی اضافہ یا بہتری کی جاسکتی ہے۔کمپنی پہلے ہی گوادر فری زون کمپنی کو ڈھائی ہزار ایسی موٹرسائیکلیں فراہم کرنے کا معاہدہ کرچکی ہے تاکہ اس خطے کو آلودگی سے پاک رکھا جاسکے۔