سانحہ بلدیہ ٹاؤن : بے گناہوں کا لہو رنگ لایا ، بھولے نے بھولپن کی انتہا کر دی ، پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ایک اور ناقابل فراموش مثال قائم ہو گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 23, 2016 | 04:52 صبح

کراچی(ویب ڈیسک) سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے مرکزی ملزم عبدالرحمن عرف بھولا نے عدالت کے سامنےاعترافی بیان ریکارڈ کرادیا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ فیکٹری  میں آگ حماد صدیقی کے کہنے پر لگائی ۔

تفصیلات کے مطابق  جمعرات کے روز سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت ہوئی  ، پولیس نے واقعے کی مرکزی ملزم عبدالرحمن عرف بھولا کو جوڈیشل مجسٹریٹ غربی عابد علی لاکھو کے سامنے پیش کیا ۔ جج عابد علی لاکھو نے بھولا کو  ڈھائی سے تین گھنٹے سوچنے کے لئے دیے جس

کے بعد ملزم نے اپنا اعترافی ریکارڈ بیان کرایا۔اعترافی بیان میں عبد الرحمان عرف بھولا نے فیکٹری میں آگ لگانے کا اقرار کیا ۔ ملزم کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ میں اپنے جرم پرشرمندہ ہوں، فیکٹری میں آگ حماد صدیقی کے کہنے پر لگائی، آگ لگانے میں فیکٹری ملازم اور گرفتار ملزم زبیر عرف چریا نے کلیدی کردار ادا کیا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ فیکٹری مالکان سے 25کروڑ بھتاطلب کیا گیا تھا اور بھتہ نہ دینے پر مالکان کو فیکٹری جلانے کی دھمکی دی تھی جب کہ فیکٹری جلانے کے بعد حماد صدیقی کو مطلع کیا تھا کہ کام ہوگیا ہے۔واضح رہے11 ستمبر  2012 کے روز کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں قائم گارمنٹس فیکٹری کو آگ لگادی گئی تھی جس کے نتیجے میں دو سو ستاون افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔  اس واقعے کو پاکستان کی تاریخ میں  بدترین آتشزدگی کا واقعہ تصور کیا جا تا ہے۔دوسری جانب  3 دسمبر 2016 کے روز سانحہ میں نامزد مرکزی ملزم عبد الرحمن عرف بھولا کو بنکاک پولیس اور انٹرپول کے افراد نے مشترکہ کارروائی کے دوران تھائی لینڈ میں ایک ہوٹل سے گرفتا کیا تھا  جس کو بعد میں پاکستانی حکام کی تحویل میں دے دیا گیا۔