اپنے ہی بینک کو لوٹنے والی خاتون افسر ساتھی سمیت گرفتار
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 13, 2016 | 05:20 صبح

کراچی(مانیٹرنگ): وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نیشنل بینک کی خاتون افسر اور اس کے ساتھی سرکاری افسر کو اربوں روپے کی خُرد برد کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کمرشل بینکس سرکل نے نیشنل بینک کی انتظامیہ کی جانب سے ملنے والی تحریری شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے صدف صدیقی نامی اسسٹنٹ وائس پریزڈنٹ کو گرفتار کیا۔
ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے بینک میں موجود ’اے پی او‘ نامی سرکاری ادارے کے ٹریژری بلز ادارے کے افسران کی ملی بھگت
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹ کھولنے کے لیے حبیب بینک کے ریجنل ہیڈ خسرو ارشد نے ملزمان کی معاونت کی۔
ابتدائی طور پر پونے 2 ارب روپے کی خرد برد کے الزام میں صدف اور محمد احمد کو گرفتار کیا گیا، جبکہ دیگر دو ملزمان مفرور ہیں۔
تفتیشی حکام کے مطابق خرد برد کی گئی رقم کی مالیت 5 سے 7 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔