*بیٹی جب شادی ہو کے سسرال جاتی ہے* *تب پرائی نہیں لگتی...* *مگر......* *جب وہ میکے آکر ہاتھ منہ دھونے کے بعد سامنے ٹنگے ٹاول کی بجائے اپنے بیگ سے مختصر رومال سے منہ پونجتھی ہے* *تب وہ پرائی لگتی ہے....* *جب وہ باورچی خانے کے دروازے پر نامعلوم سی کھڑی ہو جاتی ہے* *تب وہ پرائی لگتی ہے....* *جب وہ پانی کے گلاس کے لئے ادھر ادھر آنکھیں گھماتی ہے* *تب وہ پرائی لگتی ہے....* *جب وہ پوچھتی ہے واشنگ مشین چلا لوں کیا...* *تب وہ پرائی لگتی ہے....* *جب میز پر کھانا لگنے کے بعد بھی برتن کھول کر نہیں دیکھتی تو...* *تب وہ پرائی لگتی ہے....* *جب پیسے گنتے وقت اپنی نظریں چراتی ہے *تب وہ پرائی لگتی ہے...* *جب بات بات پر غیر ضروری قہقہے لگا کر خوش ہونے کا ڈرامہ کرتی ہے...* *تب وہ پرائی لگتی ہے....* *اور لوٹتے وقت *اب کب آؤ گی* کے جواب میں *دیکھو کب آنا ہوتا ہے*' یہ جواب دیتی ہے،...* *تب ہمیشہ کے لئے پرائی ہو گئی...* *ایسا لگتا ہے...* *لیکن گاڑی میں بیٹھنے کے بعد جب وہ چپکے سے اپنی آنکھیں چھپا کے خشک کرنے کی کوشش کرتی ہے....* *تو وہ پرايا پن ایک جھٹکے میں بہہ جاتا ہے ...* *نہیں چاہئے حصہ بھیا* میرا میکہ سجائے رکھنا *کچھ نہ دینا مجھے صرف محبت برقرار رکھنا *بابا جانی کے اس گھر* میں میری یاد بسائے رکھنا* *بچوں کے ذہنوں میں میرا مان برقرار رکھنے *بیٹی ہوں ہمیشہ اس گھر کی یہ اعزاز سجايے رکھنا. *بیٹی سے ماں کا سفر* *بیٹی سے ماں کا سفر بےفکری سے فکر کا سفر *رونے سے خاموش کرانے کا سفر* *تحمل کا سفر* *پہلے جو آنچل میں چھپ جایا کرتی تھی. *آج کسی کو آنچل میں چھپا لیتی ہیں.... *پہلے جو انگلی پہ گرم گھی لگنے سے گھر کو سر پہ اٹھایا کرتی تھی.... *آج ہاتھ جل جانے پر بھی کھانا بنایا کرتی ہیں... *پہلے جو چھوٹی چھوٹی باتوں پہ رو جایا کرتی تھی... *آج بڑی بڑی باتوں کو ذہن میں چھپایا کرتی ہیں.... *پہلے بھائی، بہن , دوستوں سے لڑ لیا کرتی تھی.... *آج ان سے بات کرنے کو بھی ترس جاتی ہیں....
بیٹی بس ایسی ہوتی ہے ۔۔۔۔
نوٹ:اگر آپ بھی اپنا کوئی کالم،فیچر یا افسانہ ہماری ویب سائٹ پر چلوانا چاہتے ہیں تو اس ای ڈی پر میل کریں۔ای میل آئی ڈی ہے۔۔۔۔