حضورﷺ کے حسن کی تعریف ایک خاتون کی زبانی

ایک بادیہ نشیں صحرا گزین خاتون تھی جن کا نام اُم معبد تھا، ہمارے پیارے آقا اور مطاع سے انکی ملاقات ایسے ہوئی کہ جب آپ مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ کی طرف سفر کر رہے تھے تو سرِ راہ اُن کا خیمہ تھا۔ آپؐ کے قافلے نے وہاں قیام کیا اور خاتون سے کہا کہ اگر تمہارے پاس کچھ کھانے پینے کو ہے تو دو ۔ اُس خاتون نے کہا کہ افسوس کہ کچھ پیش کرنے کو نہیں ہے۔ بکریاں صحرا میں چرنے گئی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےایک بکری کو دیکھ کر فرمایا کہ اس کا دودھ ہی کافی ہوگا۔ اس خاتون نے کہا کہ یہ ایک کمزور بکری ہے اس وجہ سے یہ ریوڑ کے ساتھ نہیں بھیجی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم اجازت دو تو میں اس کا دودھ دوھ لوں؟ خاتون نے کہا کہ ضرور ایسا کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر اس کے تھن پر ہاتھ رکھا اور ایک برتن مانگا تو اس کا دودھ لبریز ہو کر زمین پر گرنے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی نوش فرمایا۔ا پنے ساتھی کو بھی پلایا اور بہت سا اس خاتون اُم معبد کو بھی دیا۔ ۔ کچھ دیر بعد اسکا شوہر واپس آیا اور پوچھا کہ یہ دودھ کہاں سے آیا تو اس عورت نے بڑی فصاحت و بلاغت کے ساتھ ایک ایسے طریقے سے جواب دیا کہ شاید ہی ایسا کوئی اور جواب دے پایا ہو۔ سبحان اللہ اس عورت نے کمال طور پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا سراپا بیان کر دیا کہ دل بے اختیار درود و سلام پر مائل ہو جائے۔
اللھم صلی اللہ محمد وآل محمد۔۔
اس خاتون نے اپنے شوہر کو جواب دیا۔۔۔۔۔
’’میں نے ایک انسان دیکھا پاکیزہ رو، کشادہ چہرہ، پسندیدہ خو، ہموار شکم، سر میں بھرے ہوئے بال، زیبا، صاحبِ جمال، آنکھیں سیاہ و فراخ، بال لمبے اور گھنے، آواز میں مردانگی و شیرنی، گردن موزوں، روشن اور چمکتے ہوئے دیدہ سرمگیں آنکھ، باریک اور پیوستہ ابرو، سیاہ گھنگھریالے گیسو، جب خاموش رہتے تو چہرہ پروقار معلوم ہوتا، جب گفتگو فرماتے تو دل ان کی طرف کھینچتا، دور سے دیکھو تو نور کا ٹکڑا، قریب سے دیکھو تو حسن و جمال کا آئینہ، بات میٹھی جیسے موتیوں کی لڑی، قد نہ ایسا پست کہ کمتر نظر آئے نہ اتنا دراز کہ معیوب معلوم ہو بلکہ ایک شاخِ گل ہے جو شاخوں کے درمیان ہو، زیبندہ نظر والا قدردان، ان کے ساتھ ایسے جو ہمہ وقت گردوپیش رہے، جب وہ کچھ کہتے تو خاموشی سے سنتے جب حکم دیتے تو تعمیل میں جھپٹتےہیں۔ مخدوم و مطاع نہ کوتاہ سخن نہ فضول گو۔۔۔۔‘‘
(شرح الزرقانی علی المواہب الدنیہ صفحہ 130 تا 134)