اسلام آباد(مانیٹرنگ) اتفاقات و حادثات کی پیدوار لیڈر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ انکل الطاف کو کبھی غدار نہیں کہا وہ کراچی کی سیاسی حقیقت تھے اور ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور قمر زمان کائرہ سمیت پارٹی کے دیگر رہنما موجود تھے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں یہاں کوئی سازش کرنے نہیں آیا اور کوئی بیک ڈور معام
لہ بھی نہیں، آل پارٹیز کانفرنس میں ہم نے مل کر کام کیا، آج ان سے کشمیر کے معاملے پر بات چیت ہوئی جب کہ مولانا سے درخواست کی کہ پاناما ایشو پر نوازشریف کو سمجھائیں۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف اور نہ ہی انکل الطاف کو کبھی غدار کہا، نوازشریف سے بہت اختلافات ہیں لیکن کبھی منتخب وزیراعظم کو غدار کہنے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور میں نے صرف یہ کہا تھا کہ مودی کے یار کو ایک دھکا اور دو جب کہ الطاف حسین کراچی کی ایک سیاسی حقیقت تھے اور ہیں۔ (ن) لیگ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی مفاد کو خود توڑا تھا اور شہید محترمہ اور پارٹی کے خلاف بول کر پیپلزپارٹی والوں کو جذباتی کیا جس سے ان کا رد عمل سامنے آیا جبکہ عمران خان نے گزشتہ روز بہت غلط پیغام دیا۔ مائنس ون فارمولا تو ہمارے خاندان میں ہوتا چلا آرہا ہے، پہلے میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو کو مائنس کیا گیا پھر ماموں مرتضیٰ بھٹو، شہید بینظیر بھٹو اور آج کہہ رہے ہیں زرداری کو مائنس کردو، کل کہہ دیں گے بلاول کو مائنس کردو۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قومی معاملات میں پیپلزپارٹی کاکردار قابل ستائش ہے جب کہ مستقبل میں بھی پیپلزپارٹی سے بہترروابط رکھیں گے۔بلاول الطاف،مولانا فضل الرحمٰن،نواز شریف کے بارے میں جو کہتے رہے ہیں وہ سب کو ازبر ہے۔اب جبکہ الطاف پاکستان توڑنے کے نعرے لگا رہے ہیں تو بلاول ان کی تعریف کرکے انہیں آکسیجن فراہم کررہے ہیں۔مودی کا جو یار ہے غدار کے نعرے آج بھی ویڈیو میں دیکھے جاسکتے ہیں۔زرداری کی کرپشن کا خود پارٹی رہنما بھی اعتراف کرتے ہیں،اسی کا خمیازہ پی پی پی کو 2013ءکے الیکشن میں بھگتنا پڑا، مولانا کو ڈیزل کہتے رہے ہیں،عمران کے بارے میں ان کی گالیاں بھی ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہیں۔ مخالفوں سے ہاتھ ملانا اچھا شگون ہے مگر اپنے کہے سے مکرجانا سیاست نہیں۔زرداری ہی کی طرز پر بلاول نے سیاست کرنی اور انہی کو اپنا اتالیق بنائے رکھا تو ان کی زندگی میں پی پی پی کی کوئی ساکھ بحال نہیں ہوسکتی۔