پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں 136 رنز سے شکست دے کر ایک روزہ میچوں کی سیریز میں بھی کلین سوئپ کر دیا ہے۔
ابو ظہبی میں کھیلے جانے والے تیسرے ایک روزہ میچ میں 309 رنز کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 44 اوروں میں 170 رنز ہی بنا سکی۔
پاکستان نے اس سے قبل تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف کلین سوئپ کیا تھا۔
ویسٹ انڈیز کے بلے باز گذشتہ دو میچوں کی طرح اس میچ میں بھی ناکام رہے۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے سب سے کیرگ بریتھویٹ نے سب سے زیادہ 32 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے محمد نواز نے تین اور وہاب ریاض نے دو وکٹیں حاصل کیں اور ایک روزہ میچوں میں اپنی 100 وکٹیں بھی پوری کر لیں۔
اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 309 رنز کا ہدف دیا۔
پاکستان کی اننگز کی خاص بات بابر اعظم کی مسلسل تیسرے میچ میں تیسری سنچری اور آؤٹ آف فارم اظہر علی کی سنچری تھی۔
پاکستان تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے دو میچ جیت چکا ہے۔ اگر پاکستانی ٹیم تیسرا ون ڈے بھی جیت گئی تو اس صورت میں وہ ایک روزہ میچوں کی عالمی رینکنگ میں نویں سے آٹھویں نمبر پر آ جائے گی۔
پاکستان کے آؤٹ ہونے والے کھلاڑیوں میں شرجیل ِخان 38، اظہر علی 101، بابر اعظم 117 شعیب ملک 5، محمد رضوان 4 اور عماد وسیم 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
سرفراز احمد پچیس گیندوں پر 24 بنا کر ناٹ آؤٹ رہے ہیں۔
پاکستان نے اس میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستان کی پہلی وکٹ 85 کے مجموعی سکور پر گری جب شرجیل خان 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ کپتان اظہر علی اور بابر اعظم کے مابین 147 رنز کی شراکت اس وقت ٹوٹی جب اظہر علی 101 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
ویسٹ انڈیز نے آخری اوروں میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ آخری تیرہ اوروں میں پاکستانی بیٹسمین کوشش کے باوجود صرف دو چوکے لگانے میں کامیاب ہوئے۔
پاکستان نے اس میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے اور فاسٹ بولر محمد عامر کی جگہ سہیل خان کو ٹیم میں شامل کیا ہے جو اپنی والدہ کی بیماری کے سبب وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔
پاکستان کو اس سیریز میں دو صفر کی ناقابلِ شکست برتری حاصل ہے۔ اس نے شارجہ میں کھیلے جانے والے میچ 111 اور 59 رنز سے جیتے تھے۔