اٹہتر برس کی عورت کیا کھاتی ہے۔جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 15, 2016 | 18:42 شام

بنارس(مانیٹرنگ ڈیسک):کسما وتی جب 15 برس کی تھیں تو ایک بار ان کے پیٹ میں درد ہوا تھا اور ایک طبیب نے انہیں گائے کے دودھ میں ریت ملا کر پینے کو کہا تھا۔ انڈین ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کی کسما وتی اب تقریباً ہر روز ایک کلو ریت کھاتی ہیں لیکن صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔مقامی صحافی روشن جیسوال نے اس سلسلے میں کسما وتی اور ان کے اہل خانہ سے بات کی۔کسما وتی جب 15 برس کی تھیں تو ایک بار ان کے پیٹ میں درد ہوا تھا اور ایک طبیب نے انھیں گائے کے دودھ میں ریت ملا کر پینے کو کہا۔كسما وتی کی پیٹ کی
پریشانی تو ٹھیک ہو گئی لیکن ریت میں نہ جانے کیسا ذائقہ تھا کہ انھیں اس کی عادت پڑ گئی۔بنارس کے چولاپور بلاک کے کٹاری گاؤں کی رہنے والی كسماوتی آج 78 برس کی ہیں اور گذشتہ 63 برس سے ان کی یہ عادت جاری ہے۔كسماوتی کی شادی ہوئی، پھر دو بیٹے اور ایک بیٹی ہوئی لیکن ہر دن ریت کھانے کا ان کا سلسلہ جاری رہا۔كسماوتي مکمل طور صحت مند ہیں۔ ان کی آنکھوں پر چشمہ ہے نہ ہی ان کی کمر جھکی ہے۔ وہ ہر روز کھیت جاتی ہیں اور کھیتی باڑی کا کام بھی کرتی ہیں ۔اب ان کے پوتے پوتیاں بھی ہو چکی ہیں اور ان بچوں کی ذمہ داری اپنی دادی کے لیے ریت جمع کرنا ہے۔ کئی بار تو پڑوسی بھی انھیں ریت بطور عطیہ دے دیتے ہیں۔كسما وتی مکمل طور ہر صحت مند ہیں۔نہ تو وہ عینک پہنتی ہیں نہ ہی ان کی کمر جھکی ہے اور وہ روزانہ کھیتی باڑی بھی کرتی ہیں۔كسما وتی کا کہنا ہے کہ دن بھر میں وہ ڈھائی سو گرام سے ایک کلو تک ریت کھا لیتی ہیں۔کھانے سے پہلے وہ ریت کو باقاعدہ دھوتی ہیں، دھوپ میں سُكھاتی ہیں اور کنکر پتھر بھی اس میں چنتی ہیں۔سونے سے پہلے اور اٹھنے کے بعد اور نیند ٹوٹنے پر بھی انھیں کھانے کے لیے ریت چاہیے اور جس دن طلب کچھ زیادہ ہو جائے تو پورا دن ہی ریت پھانکنے میں گزر جاتا ہے۔