2017 ,جولائی 8
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): آج وہ کشمیرہے محکوم وجمہوو مجبوروفقیر
کل جسے اہل نظرکہتے تھے ایران صغیر
وادی کشمیرجسے سب جنت نظیروادی بھی کہتے ہیں کل کی طرح آج بھی لہولہوہے ،مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فوج تحریک آزادی کے پروانوں کی آواز خاموش کرنے کے لئے جو انسانیت سوز ظلم ڈھا رہی ہے اس کے خلاف دنیا بھر میں بھی صداے احتجاج گاہے بگاہے بلند ہوتی رہتی ہے ۔ دنیا میں امن پسند عوام کا احتجاج بھی بھارتی حکومت اور اس کی ظالم فوج کے ظلم و ستم کے آگے بے بس نظر آرہا ہے کہ آج یہودو ہنود کے ساتھ سپر پاور کہلانے والے ملک کی بھی مودی سرکار کو آشیر واد حاصل ہے ،اسی لئے ان کے مظالم کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے ۔اس حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی مقبوضہ کشمیرمیں جانے کی اجازت مانگی مگر نہیں دی گئی کہ وہاں کے حالات دنیا کومعلوم ہو سکے اور وہ بھارتی افواج کے ظلم اور بھارتی حکومت کے مکروہ چہرے کو دکھا سکیں، اس بھارت کی تصویرجو بظاہرسیکولرہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور عملی صورت حال یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادکو آْج بھی پس پشت ڈالے ہوئے ہے۔
کل تک مقبوضہ کشمیرایک ایسی پرفضا وادی تھی جہاں کی آب وہوا میں جاکر بیمار بھی صحت ہوجاتے تھے، مگر گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں پر آٹھ لاکھ بھارتی فوج ظلم وستم کے پہاڑ توڑرہی ہے، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں کی بوجھاڑکی جارہی ہے ،مسلسل کرفیو اور مظالم کے باوجود آزادی کے پروانوں کا جذبہ سردنہ کیا جاسکا، بلکہ ہرآنے والے دنوں میں آزادی کی تحریک میں شدت آئی اس کا ثبوت آج سے ایک سال پہلے ایک کشمیری حریت پسند نوجوان برہان وانی کی شہادت تھا ،بلاشبہ اس نوجوان اور دیگرکشمیری نوجوانوں نے اپنے خون سے آزادی کی تحریک کو نیا جذبہ دیا اور وانی کی شہادت سے حالیہ آزادی کی تحریک میں پہلے سے زیادہ شدت آئی کشمیریوں کی آواز کو دبانے کا بھارتی حربہ ناکام ہوا ہے آٹھ لاکھ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں بری طرح ناکام ہوئی ۔
آج شہید تحریک آزادی کشمیربرہان وانی کی شہادت کے ایک سال پر یوم برہان وانی منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وانی شہیدکا نام آزادی کشمیرکے ایسے ہیروکے طورپر تاریخ کے صفحات پر جگمگاتا رہے گا کہ اس نے اپنے خون سے آزادی کی تحریک کو نئی روشنی دی اور کشمیریوں میں ایک نیا جدبہ وولولہ پیدا کردیا اور برہان وانی کی شہادت کے بعد دنیا کو معلوم ہوگیا ہے کہ یہ کشمیریوں کی اپنی تحریک ہے جس کی کوئی بیرونی ممالک مدد نہیں کررہے۔مقبوضہ وادی کشمیرمیں ایک سال کے دوران تحریک آزادی میں شدت آنے کے ساتھ وہاں ہونے والے احتجاجی مظاہرے ہوں یا شہدا کے جنازے پاکستان کا سرسبز ہلالی پرچم لہراتا نظرآتا ہے اور بچے بڑے سب کی زبان پر ایک ہی نعرہ سنائی دیتا ہے۔
کشمیربنے گا پاکستان
پاکستان نے بھی ہمیشہ کشمیریوں کے مؤقف کی کھل کر حمایت کی اور اقوام عالم کے سامنے مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے مظالم بارے بتایا۔ اقوام متحدہ ہو یا اوآئی سی کونسل اجلاس ہرموقع پر پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف دنیا کی توجہ دلائی اور دنیا کو پیغام دیا کہ وہ بھی اپنی خاموشی کو ختم کرے تاکہ مقبوضہ وادی کے عوام آزاد فضاؤں میں رہ سکیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کشمیریوں کے ساتھ پاکستانی عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں وہ سالہا سال سے ان کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے چلے آرہے ہیں اورپرامید ہیں کہ وہ دن جلد آئے گا جب کشمیری آزادانہ طور پر اپنے مستقبل کا فیصلہ اپنی مرضی سے کرسکیں گے اور بھارت نے بھی اقوام متحدہ میں کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا اور سیکیورٹی کونسل میں قرارداد بھی پاس ہوئی کہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیری اپنی مرضی سے فیصلہ کریں ۔ پاکستانی قوم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو آج بھی سلام پیش کرتی ہے اور ان کے اصولی مؤقف کی ہمیشہ کی طرح حمایت کرتی چلی آرہی ہے ۔برہان وانی پلوامہ میں 1994ء میں پیدا ہوا اور دوران ظالب علمی آزادی کی تحریک میں حصہ لینے لگا ،اور جلد ہی حزب المجاہدین کا کمانڈر بن گیا اور صرف پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فوج کا مقابلہ کرتے جام شہادت نوش کیا ۔مجیب الرحمن شامی نے ایک ٹی وی پروگرام میں بتایا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے ایک اخبار نویس نے میسج کیا کہ وانی کی نماز جنازہ پچا س مرتبہ ادا کی گئی ،یہ دنیا کی تاریخ میں ریکارڈ ہے کہ کسی بھی شخصیت کا اتنی مرتبہ نماز جنازہ ادا کی گئی ہو ۔
آج برہان وانی کی شہادت کو ایک سال ہوا ہے اور اس ایک سال کے دوران بھی کشمیریوں نے اپنی جان کر قربانیاں دیں اور اس وقت تک دیتے رہیں گے جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں مل جاتی وہاں کے نوجوان وانی کے نقش قدم پر چلتے رہیں گے ۔ اورایک دن یہ وادی بھارتی تسلط سے آزاد ہو کررہے گی اور یہ بھی سچ ہے کہ غلامی کی یہ زنجیریں بالآخرٹوٹ جائیں گی اورظلم کی سیاہ رات کے بعد صبح کا اجالا طلوع ہوگا کہ شہیدوں کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ
جنت کبھی ہوسکتی نہیں کفرکی جاگیر
آج وہ وقت قریب آرہا ہے جب وانی جیسے شہدا کا خون رنگ لانے والا ہے اور اس کی شہادت کے بعد وادی میں جو جذبہ پیدا ہوا وہ ہرآنے والے دن میں کم ہونے کی بجائے بڑھتا چلا جارہا ہے۔۔۔