مردوں کے شرمناک ترین کام کو قانونی قرار دے دیا گیا جس کے بارے میں جان کر آپ بھی کانوں کو ہاتھ لگائے گے۔
روم(مانیٹرنگ ڈیسک) اٹلی کی اعلیٰ ترین عدالت نے اپنے ایک حالیہ فیصلے میں مردوں کی سرعام خودلذتی کو قانونی قرار دے دیا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں ایک 69سالہ شخص کا مقدمہ چل رہا تھا جس پر اٹلی کے ساحلی شہر کنتانیا میں سرعام خودلذتی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ مئی 2015ءمیں اس شخص نے یونیورسٹی آف کنتانیا میں سٹوڈنٹس کے سامنے یہ شرمناک حرکت کی تھی جس پر اسے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ زیریں عدالت نے اسے تین ماہ قید اور 3ہزار600ڈالر(تقریباً3لاکھ 75ہزار روپے) جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ تاہم مجرم نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ جہاں گزشتہ روز گزشتہ روز جج نے فیصلہ دیا ہے کہ ”اگر عوامی جگہ پر بچے موجود نہ ہوں تو خودلذتی جرم نہیں ہے، لیکن اگر یہ کام بچوں کے سامنے کیا جائے تو پھر قابل گرفت ہو گا۔“ چنانچہ سپریم کورٹ نے زیرعدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اس شخص کی رہائی کا حکم دے دیا۔جو کہ تفتیش ناک بات ہے۔