چین، 83 لاکھ سال پرانے چیتے کی کھوپڑی برآمد
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 11, 2016 | 14:08 شام
شنگھائی (شفق ڈیسک) یہ دنیا میں سیبر ٹوتھڈ ٹائیگر کی سب سے بڑی کھوپڑی ہے جو برفانی ریچھ کے برابر تھا۔ چین میں معدوم ہو جانیوالے خمیدہ دانتوں والے (سیبر ٹوتھڈ) 83 لاکھ سال پرانے ٹائیگر کی سب سے بڑی کھوپڑی دریافت ہوئی ہے جس کی لمبائی 40 سینٹی میٹر کے برابر ہے۔ اس لحاظ سے اس ٹائیگر کا وزن 892 پونڈ اور لمبائی 3 میٹر سے کچھ زیادہ تھی یعنی آج برفانی علاقوں میں پائے جانیوالے سفید ریچھ جتنا بڑا تھا، اسکے لمبے اور نوکیلے دانت جبڑے سے باہر تک تھے لیکن اسکے منہ کا دہانہ چھوٹا ہے جسکی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ چھوٹے جانوروں کا شکار کرتا تھا۔ یہ اہم فاسل 83 لاکھ سال پرانا ہے جسکا سر تھوڑا سا متاثر ہو چکا ہے۔ نہ صرف اب تک پائے جانیوالے سیبر ٹوتھڈ ٹائیگر سے اس کا سر بڑا ہے بلکہ برفانی عہد کے ایسے ہی جانوروں سے بھی نمایاں ہے۔ اس پر کام کرنیوالے سائنسدان کیمطابق سیبر ٹوتھڈ ٹائیگر کے شانے 1.3 میٹر اونچے اور سر سے دم تک لمبائی 3.1 میٹر تھی جو ایک بالغ برفانی ریچھ کے برابر تھا، اپنے دانتوں کی بنا پر یہ دوسرے تیندوؤں سے بھی مشابہت رکھتا ہے۔ اسے ’’میکروؤڈس ہوریبلس‘‘ کا حیاتیاتی نام دیا گیا ہے اور یہ اپنا منہ آج کے شیروں کے طرح صرف 70 درجے تک ہی کھول سکتا تھا۔ ماہرین کیمطابق اس اہم دریافت سے دانتوں والے چیتوں پر تحقیق میں غیر معمولی مدد ملے گی۔