انٹرنیٹ صارفین پر ایک اور ایسی پابندی لگا دی گئی ہے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیٹ پر پابندیوں کے حوالے سے چین پہلے ہی دنیا میں کافی بری شہرت رکھتا ہے جہاں صارفین پر کئی طرح کی قدغنیں عائد ہیں۔ اب وہاں انٹرنیٹ صارفین پر ایک اور ایسی پابندی لگا دی گئی ہے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق چین کی نیٹ کاسٹنگ سروسز ایسوسی ایشن نے اب انٹرنیٹ پر ہم جنس پرستی، جسم فروشی اور منشیات کی لت کے متعلق کسی بھی طرح کے مواد پر پابندی عائد کر دی ہے۔اس کے علاوہ آن لائن ویڈیو پلیٹ فارمز کو پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ کم از کم 3پیشہ ور سنسرز کی خدمات حاصل کریں گے۔پلیٹ فارمز کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپ لوڈ ہونے والی تمام تر ویڈیوز کو نظرثانی کے مرحلے سے گزاریں گے اور جو ویڈیو ایسوسی ایشن کے طے کردہ سیاسی و جمالیاتی معیار پر پوری نہ اترے، اسے فوری طور پر ہٹا دیں گے۔اس کے علاوہ کوئی بھی ایسا مواد جو قومی تشخص یا انقلابی رہنماﺅں کے خلاف ہویا غیرمرئی کرداروں کو اجاگر کرتا ہو، وہ بھی انٹرنیٹ پر پوسٹ نہیں کیا جاسکے گا۔چینل نیوز ایشیاءکی رپورٹ کے مطابق حکومت نے شوبز کی شخصیات کے انٹرویوز کرنے والے بلاگز بھی انٹرنیٹ سے ہٹا دیئے ہیں۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ بلاگز عوام میں فحش خیالات پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔ہیومن رائٹس گروپوں کی طرف سے چین کے اس اقدام پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔