کامن سینس
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع جنوری 24, 2022 | 06:22 صبح
تحریر: اسامہ علوی
رات کو میں بغیر دعوت نامہ کے ایک شادی میں پہنچ گیا۔
کھانے کی ٹیبل کے پاس جا کر کھڑا ھی ھؤا تھا کہ
لڑکی والوں کی طرف سے کسی نے پوچھا کہ کس کی طرف سے آئے ہو؟
اُسی وقت لڑکے والے بھی آئے اور پوچھنے لگے، کس کی طرف سے ہو؟
میں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ چُپ چاپ شادی میں آئے لوگوں کی گنتی کرنے لگا۔1️⃣2️⃣3️⃣4️⃣5️⃣6️⃣7️⃣....
پھر بولا، مجھے پولیس اسٹیشن سے بھیجاگیا ہے کہ گنتی کرکے آؤ کہ شادی میں کتنے لوگ ہیں اور ماسک اور سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھا جا رہا ھے یا نہیں؟
یہ سُن کر لڑکی اور لڑکے والوں نے مل کر مجھے وی آئی پی طرح کرسی پر بٹھایا، سب طرح کاکھانا کھلایا، میٹھا کھلایا۔
اور جیب میں 10000 روپے کالفافہ رکھا اور ریکوئسٹ کی کہ بس سنبھال لینا۔