کمانڈ کین کی تبدیلی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 28, 2016 | 17:56 شام

 

راول پنڈی(مانیٹرنگ) انتیس نومبر کو جنرل ہیڈکواٹرز (جی ایچ کیو) سے ملحقہ ہاکی اسٹیڈیم میں سجنے والی کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب میں سبکدوش ہونے والے آرمی چیف نئے آرمی چیف کو کمانڈ کین تھمائیں گے، یہ کمانڈ کین ملاکہ کین بھی کہلاتی ہے۔

57e81bb0578a7

yle="height:480px; width:503px" />

راول پنڈی میں منگل کی صبح بڑی تقریب پر دنیا بھر کی نگاہیں ہونگی، جہاں سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نئے آنے والے آرمی چیف کو جی ایچ کیو سے ملحقہ ہاکی گراؤنڈ میں نئی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ کامنڈ کین بھی تھمائیں گے۔

 

command-of-stick-Malacca-Cane-of-pakistan-army-general

یہ کمانڈ کین یا چھڑی ملاکہ بھی کہلاتی ہے، یہ چھڑی اور اسٹک آف کمانڈ دنیا بھر کی افواج میں ملاکہ کین کہلاتی ہے، یہ ایک خصوصی درخت کی لکڑی جو قیمتی بھی ہوتی ہے، اس سے تیار کی جاتی ہے اور اسے چھڑیوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ چھڑی دنیا بھر کے فوجی افسران کے یونی فارم کا خاص حصہ سمجھا جاتا ہے۔

 

By8HYOFCcAEwuXN

کمانڈ اسٹک جنرل راحیل شریف کی جانب سے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو دیتے ہی پاکستان آرمی کی کمان نئے فوجی سربراہ کو مل جائے گی، اس دن کی مناسبت سے مختلف آرمی سینٹرز اور یونٹوں میں فرمان امروز پڑھ کر سنایا جاتا ہے، جس کا بنیادی متن یہ ہوتا ہے کہ نئے آرمی چیف نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی ہے۔

 

11lead3

اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتطامات کیے جاتے ہیں اور جی ایچ کیو میں عام تعطیل کا سماں ہوتا ہے، صرف انتہائی ضروری اسٹاف ڈیوٹی پر موجود ہوتا ہے، سبکدوش ہونے والے آرمی چیف تقریب سے خطاب کرتے ہیں۔ یہ ایک خالصتاً فوجی تقریب ہوتی ہے۔

 

Gen_Raheel_Sharif_Flickr

انگریزوں کے دور میں لائی گئی یہ چھڑی اب پاک فوج کی روایت بن چکی ہے، ون اسٹار کے بعد یہ چھڑی ہر افسر کو دی جاتی ہے، اس چھڑی کی ایک اور خاص بات یہ کہ چھڑی ٹوٹ جائے تو اہمیت اپنی جگہ برقرار رہتی ہے اور اس کی جگہ دوسری چھڑی نہیں ملتی۔

 

PAKISTANI ARMY'S NEW LEADER TAKES OVER

 

پاک افواج میں بریگیڈئر اور اس سے اوپر والے رینک رکھنے والے افسران کو چھڑی سونپی جاتی ہے، بیٹن کہلانی والی یہ چھڑی عہدے کی ذمہ داریوں کی منتقلی کی علامتی سمجھی جاتی ہے۔

 

PAKISTAN-UNREST-MILITARY-ARMY

کچھ روایت یہ بھی ہے کہ یہ کین صرف آرمی چیف نہیں رکھتے بلکہ افواج کی تمام پوسٹوں پر تعینات افسروں یعنی کور کمانڈرز اور جی او سی وغیرہ کے یونیفارم کا لازمی حصہ تصور کی جاتی ہے۔

 

pakistani-army-chief-staff-general-raheel-sharif

ایسے مواقع جیسے قومی پرچم کو سلامی دیتے ہوئے، گارڈ آف آنر لیتے وقت، پریڈ کا معائنہ کرتے وقت افسران کے پاس کمانڈ کین ہونا لازمی ہوتی ہے۔

چیف آف آرمی اسٹاف کی صدر مملکت، وزیراعظم یا اہم سیاسی شخصیات سے ملاقات کے وقت کمانڈ کین اور ٹوپی باہر رکھی جاتی ہے، جب کہ آرمی چیف اپنے دفتر میں ملاقات کریں تو کمانڈ کین دفتر کے اندر ہی ایک طرف رکھ دی جاتی ہے،یہ چھڑی مختلف مواقعوں پر ساتھ رکھنے کا مخصوص انداز ہوتا ہے۔ سماء

 

11873496_1659998394236953_6765027993690050601_n

 

s4.reutersmedia.net Email This Post