ایسا خط منظر عام پر پڑھ کر آنسوؤں پر قابو رکھنا مشکل
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 19, 2016 | 14:21 شام
دمشق (شفق ڈیسک) شام کا شہر الیپو کئی ماہ سے جنگ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ آدھے شہر پر شدت پسند قابض ہیں جن کا شامی افواج نے محاصرہ کر رکھا ہے اور روسی جنگی طیارے اس پر بم برسا رہے ہیں اور باقی آدھا شہر شام کی حکومتی افواج کے قبضے میں ہے۔ شدت پسندوں سے تو شہریوں کی جان و عزت و مال کو خطرات تھے ہی، شام کی افواج بھی کئی طرح کے جنگی جرائم میں ملوث ہو رہی ہیں۔ اب الیپو میں پھنسی ایک خاتون کی طرف سے ایسا خط منظر عام پر آ گیا ہے کہ پڑھ کر ہر آنکھ اشکبار ہو جائیگی۔ برطانوی اخبار دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق الیپو میں محاصرے میں آئی اس نرس نے لکھا ہے کہ چند منٹوں تک شامی فوج کے جانور یہاں پہنچ جائینگے اور مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالیں گے لہٰذا میں نے فیصلہ کیا کہ انکے آنے سے پہلے ہی موت کو گلے لگا لوں۔ رپورٹ کے مطابق اس شہر میں بیشتر خواتین پہلے ہی ماری جا چکی ہیں لیکن جو بچ گئی ہیں وہ بھی جنسی زیادتی کا شکار ہونیکے خوف سے خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔ اس خاتون کا یہ خط ایک امدادی کارکن عبدالطیف خالد نے انٹرنیٹ پر شیئر کیا ہے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اصل خط اس نے علماء کرام اور شامی حکومت کے مخالفین کے حوالے کر دیا ہے۔ خط میں خاتون نے لکھا ہے کہ میں الیپو میں پھنسی ہوئی کئی خواتین میں سے ایک ہوں جنکے ساتھ چند ہی منٹوں میں جنسی زیادتی کر ڈالی جائیگی۔ یہاں اب اتنے ہتھیار اور آدمی نہیں رہے جو ہمارے اور ان جانوروں کے درمیان کھڑے رہ سکیں۔ وہ جانور، جنہیں ملک کی فوج کہا جاتا ہے، یہاں آنے ہی والے ہیں۔ میں آپ لوگوں سے کچھ نہیں چاہتی۔ میں آپکی دعائیں بھی نہیں چاہتی۔ چونکہ میں ابھی تک بولنے کے قابل ہوں، اور میں سمجھتی ہوں کہ میری دعا آپکی دعاؤں سے زیادہ طاقتور ہے۔ میں خودکشی کرنے جا رہی ہوں۔ مجھے معلوم ہے کہ اسکے بعد تم کہو گے کہ میں دوزخ کی آگ میں جل رہی ہوں لیکن مجھے آپ کی اس بات کی کوئی پروا نہیں۔ میں اس لئے خودکشی کرنے جا رہی ہوں کیونکہ میں نہیں چاہتی کہ بشارالاسد کے فوجی میرا جنسی استحصال کریں، حالانکہ کل تک وہ الیپو کا نام لیتے ہوئے ڈرتے تھے۔ میں اسلئے خودکشی کر رہی ہوں کہ الیپو میں قیامت برپا ہو چکی ہے اور میرے خیال میں دوزخ کی آگ الیپو میں جلنے والی آگ سے زیادہ خطرناک نہیں ہو گی۔ میں خودکشی کرنے جا رہی ہوں اور میں جانتی ہوں کہ تم سب اس بات پر متفق ہوں گے کہ خودکشی کے بعد میں دوزخ میں جاؤں گی۔ کسی خاتون کی خودکشی ہی ایک ایسی بات ہے جس پر تم لوگ متفق اور متحد ہو سکتے ہو۔ آپ کی ماں، بہن یا بیوی نہیں، لیکن ایک ایسی خاتون جس سے تمہیں کوئی واسطہ نہیں ہوتا۔ میں یہ کہتے ہوئے اس خط کا اختتام کروں گی کہ تمہارے فتوے میرے لئے بے معنی ہو چکے ہیں، لہٰذا انہیں اپنے اور اپنے خاندان والوں کے لئے بچا کر رکھیے۔ میں خودکشی کرنے جا رہی ہوں۔ رپورٹ کیمطابق شام کے باغی گروپ لیونٹ فرنٹ کی مشاورتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عثمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح الیپو میں 20 خواتین نے جنسی زیادتی سے بچنے کیلئے خودکشی کی ہے۔