ہمدردی میں کسی کا ہاتھ پکڑنے کے بارے میں ڈاکٹروں نے ایسی بات دریافت کرلی جسے جان کر آپ بھی مشکل وقت میں لوگوں کا ہاتھ تھامنے سے گریز نہیں کریں گے

2017 ,جون 23



لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) درد انسانی زندگی کا جزو لازم ہے جس کی نوعیت جذباتی بھی ہوسکتی ہے اور جسمانی بھی۔ جذباتی تکلیف کی صورت میں ہم عام طور پر کسی شفیق اور پیار کرنے والے سہارے کو ڈھونڈتے ہیں لیکن جسمانی درد سے نجات کیلئے ادویات کا سہارا لیتے ہیں، مگر سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ جسمانی درد کی صورت میں بھی کسی پیار کرنے والے کا لمس کسی طاقتور دوا سے کم نہیں۔ 
ویب سائٹ نیچر پر شائع ہونے والے تحقیقاتی نتائج میں بتایا گیا ہے کہ محبت کرنے والے 22 جوڑوں پر کئے گئے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ جب دو پیار کرنے والے ایک دوسرے کو محبت سے چھوتے ہیں تو ان کے جسموں میں ایک ایسا قدرتی تال میل پیدا ہو جاتا ہے جو درد کے احساس کو کم کردیتا ہے۔تحقیق میں شامل جوڑوں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے مصنوعی طریقے سے انہیں قابل برداشت جسمانی تکلیف دی گئی۔ جسمانی تکلیف کے دوران ایک گروپ میں شامل جوڑوں کو ایک دوسرے کو محبت سے چھونے کی اجازت تھی جبکہ دوسرے گروپ میں شامل جوڑوں نے ایک دوسرے کو نہیں چھوا۔ ان تمام افراد کے جسم میں درد کی شدت، ان کی سانسوں کی رفتار اور دل کی دھڑکن کا مشاہدہ ایگ ٹیکنالوجی کی مدد سے کیا گیا۔ 
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جن جوڑوں نے جسمانی درد کی کیفیت میں ایک دوسرے کو چھوا ان کی سانسوں اور دل کی دھڑکن میں ایک حیرت انگیز تال میل پیدا ہوگیا جس کے بعد ان کے دماغ میں درد کی شدت کا احساس بہت کم ہوگیا۔ ان افراد نے بتایا کہ اپنے ساتھی کو چھونے پر انہیں اپنے جسم میں ایک مخصوص طرح کی حرارت اور توانائی محسوس ہونے لگی جس کی وجہ سے ان کے ذہن میں درد کا احساس بڑی حد تک ختم ہوگیا۔ 
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ دو پیار کرنے والے افراد جب ایک دوسرے کو چھوتے ہیں تو ان کے جسموں میں مطابقت پید اہونا شروع ہوجاتی ہے اور خصوصاً ان کی سانسوں کی رفتار اور دل کی دھڑکن میں تال میل پیدا ہوجاتا ہے جو درد کے احساس کو ختم کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں