ایسا شخص جو ایک مرتبہ دیکھ کر ہی تاش کے پتے یاد کرلیتاہے، اتنا ذہین ہونے پر اس کے ساتھ کیا سلوک ہوا جان کر آپ کی ہنسی نہیں رکے گی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع ستمبر 29, 2016 | 17:12 شام

لندن: ایک برطانوی شہری ایسا بھی ہے جو ایک مرتبہ تاش کے پتے دیکھ لے تو وہ انہیں فوری طور پر یاد کرلیتا ہے جس کی وجہ سے اسے جوا خانوں میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی لیکن اسے دنیا کا سب سے تیز حافظے کا انسان سمجھا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی شہری ڈومینک او برائن کی عمر اس وقت 59 سال ہے۔ڈومینک او برائن کا کہنا ہے کہ بچپن میں وہ اپنے استاد کی ایک بات نہیں سنتے تھے اور مختلف معاملات پر توجہ دینے کے قابل نہ تھے جسے ’ اٹینشن ڈیفیسڈ ڈس آرڈر‘ (اے ڈی ڈی) کہا جاتا ہے ۔ وہ پینسل سے الٹا لکھنے پر بھی ق
ادر تھے اور ڈیسلیکشیا کے مرض کے شکار تھے۔ ان کے مطابق وہ کم عمری میں ریلوے حادثے کے شکار ہوئے تھے اور ریل انہیں گھسیٹتے ہوئے لے گئی تھی لیکن وہ بچ گئے مگر ان کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔ برائن کے مطابق 30 سال کی عمر میں انہوں نے یادداشت کی مشقیں کرنا شروع کیں۔ ایک سال میں انہوں نے تاش کی 6 گڈیوں میں موجود ترتیب کے لحاظ سے انہیں یاد کرلیا۔ اب وہ تاش کی 54 گڈیاں یاد کرچکے ہیں اور ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہوگیا ہے۔اسی یادداشت کی بنا پر برائن نے لاس ویگاس، برطانیہ اور دیگر ممالک کے جواخانوں میں بڑی رقم جیتی اور ان کے دن پھرنے لگے لیکن اب دنیا کے مشہور کیسینو انہیں اندر آے نہیں دیتے۔