اہم ترین ملاقات‘ اندر کی کہانی منظر عام پر سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سپیچ کیلئے کتنے کروڑ لیتے ہیں؟
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 08, 2016 | 14:04 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے ملاقات کی جس میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ تفصیلات کیمطابق دبئی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما خواجہ اظہار الحسن نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے ملاقات کی، جس میں بانی ایم کیو ایم کی 22 اگست کی تقریر کے بعد کراچی کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی، اس موقع پر خواجہ اظہار نے پرویز مشرف سے مختلف معاملات میں صلاح مشورے
بھی کئے۔ دوسری جانب ترجمان ایم کیو ایم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دبئی میں خواجہ اظہار الحسن کی مشترکہ دوستوں کے ہمراہ کھانے پر پرویز مشرف سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں کراچی کی ترقی اور مقامی حکومتوں کے نمائندوں کے اختیارات کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا، پرویز مشرف کی اپنی الگ سیاسی جماعت ہے اور ایم کیو ایم ایک علیحدہ سیاسی جماعت ہے، کسی بھی سیاسی جماعت سے سیاسی اتحاد زیر غور نہیں اور نہ ہی پرویز مشرف ایم کیو ایم کا حصہ بن رہے ہیں اور مختلف قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی پروگرام میں سابق صدر و سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے حیران کن انکشافات کر دیئے۔ تفصیل کیمطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ میرے ذرائع آمدن اور اثاثہ جات بارے سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں، میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ پرویز مشرف نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدارت کے بعد میرے لیکچرز کا دور شروع ہو گیا، حالانکہ یہ بتانے والی بات نہیں لیکن مجھے بتانا پڑ رہا ہے۔ میں لیکچرز دیتا ہوں اور میرے لیکچرز کی ایوریج فیس 1 لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ ڈالرز تک ہے۔ پرویز مشرف نے انکشاف کیا کہ میں سب سے زیادہ فیسز جو لیتا ہوں وہ بھارت سے لیتا ہوں۔ وہاں لیکچرز دینے کے میں دو لاکھ ڈالرز تک لیتا ہوں۔ سابق صدر مشرف نے نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا کہ بھارت میں جب بھی جاتا ہوں وہاں فیس سب سے زیادہ ڈیمانڈ کرتا ہوں اور میں چینلز سے بھی خرچہ 5 سے 10 ہزار ڈالرز تک لے لیتا ہوں۔