سستی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو جان بوجھ کر بند رکھنے کا انکشاف،ثمر مبارک مند کے الزامات کی تصدیق ہوگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 14, 2017 | 06:49 صبح

لاہور: (مانیٹرنگ) دعوے سستی بجلی کے مگر اقدامات الٹے، سستی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو جان بوجھ کر بند رکھنے کا انکشاف، قومی خزانے کو سترہ ارب روپے کا ٹیکہ، نیپرا نے پردہ چاک کر دیا ۔ نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سستے پاور پلانٹس بند رکھنے سے ان کے آلات اور مشینیں ناکارہ ہو گئیں اور 6 ارب کا نقصان ہوا۔ تھرمل پاور پلانٹس کو فرنس آئل پر چلانے سے قومی خزانے پر 11 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔ نیپرا کے مطابق سستی بجلی والے بجلی گھر بند مگر 19 روپے فی یونٹ بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس کو چلایا جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نااہل ملازمین کے باعث بجلی گھر پوری صلاحیت سے بجلی پیدا نہیں کر پا رہے۔
 
ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک نے کہاہے کہہ ہم نے تھر کے کوئلے سے بجلی بنا کر دکھا دی تو پلاننگ کمیشن کی جانب سے ہماری پیسے ہی روک دیئے گئے ، احسن اقبال کو یہاں بلایا اور دکھایا جس پر انہوں نے کہا کہ میں قائل ہو گیا ہوںکہ تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا ہوسکتی ہے اور آپ نے کافی بنا لی ہے اب اسے بند کر دیں۔
ڈاکٹر ثمر مبارک نے نجی ٹی وی وقت نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبہ تھا جس کا بورڈ آف گورنر کا چیئرمین میں ہوں اور اسے ایکنک نے منظور کیاہے اور یہ پراجیکٹ 9بلین روپے کاہے ۔انہو ںنے کہا کہ یہ پراجیکٹ 10میگاواٹ کا تھا جسے دو سال میں مکمل ہونا تھا اور اس کی فنڈنگ بھی دو سال میں ہونا تھی لیکن سات سال میں صرف تین بلین روپے ہی دیئے گئے ہیں جوکہ تیسرا حصہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جو پیسے دیئے گئے ہم نے اس سے پاور سٹیشن بنایا اور 10میگاواٹ بجلی بنانا شروع کی ہوئی ہے اور جب بجلی بننا شروع ہوئی تو خط لکھ کر سب کو آگاہ کیا اور خط لکھنے کے فوری بعد پلاننگ کمیشن نے جو پیسے دینے تھے وہ روک دیئے گئے اور ہمارے پیسے ریلیز نہیں کیے گئے ۔ان کا کہناتھا کہ ہم نے چھ روپے فی یونٹ بجلی پیدا کر دی تھی اور بغیر آلودگی کی ۔ڈاکٹر ثمر مبارک کا کہناتھا کہ آئی پی پیز 24روپے میں فی یونٹ بجلی بنا رہے ہیں اور ان کے آدھے شیئر ہولڈرز حکومت میں بیٹھے ہیں جن کی تعداد چھ سے سات ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ ہم پرائم منسٹر صاحب کے نوٹس میں بھی یہ بات لائے ہیں کہ پراجیکٹ سکریپ ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کو کسی نے ڈرا دیا تھا کہ یہ پیسہ ڈوب جائے گا اور پھر ہم نے احسن اقبال کو یہاں بلایا اور دکھایا جس پر انہوں نے کہا کہ میں قائل ہو گیا کہ تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا ہوسکتی ہے اور آپ نے کافی بنا لی ہے اب اسے بند کر دیں،میں نے ان سے کہا کہ اس کی ذمہ داری کون لے گا اس پراجیکٹ میں 3بلین روپے لگے ہوئے ہیں ،انہوں نے کچھ لکھ کر تو نہیں دیا لیکن منسٹر آف فنانس کو کہہ دیا کہ اس کا بجٹ جب آئے تو اسے آگے نہیں بھیجنا ۔ڈاکٹر ثمر مبارک نے کہا کہ یہ پراجیکٹ دو تین ماہ میں بند ہو جائے گا کیونکہ اسے چلانے کیلئے ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں ،تنخواہیں کہاں سے دینی ہے ۔