عجیب و غریب اور ناقابل یقین ملازمتیں۔۔۔مگر حقیقت
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 24, 2016 | 13:25 شام

لاہور(خصوصی رپورٹ)آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا کہ یہ بھی کوئی کام ہوگا کہ جس کے لیے لوگ پیسے دینے تک تو تیار ہوں گے۔ آئیے آپ کو دنیا کی عجیب و غریب ترین نوکریوں کے بارے میں بتاتے ہیں، جن کو انجام دے کر لوگ خاصے پیسے بھی کماسکتے ہیں
برف پر نظر
سمندر میں برفانی تودوں کو راستے سے ہٹانا 1912ء میں ٹائی ٹینک کے تباہ کن حادثے کے بعد ایک پیشہ بن چکا ہے۔ اس حادثے کے ایک سال بعد ہی انٹرنیشنل آئس پٹرول (آئی آئی پی) کا قیام عمل میں آیا جسے امریکی کوسٹ گارڈز چلاتے ہیں۔ یہ ان برفانی تودوں یعنی آئس برگز پر نظر رکھتے ہیں اور ان سے بچنے کے لیے محفوظ راستے تشکیل دیتے ہیں۔ اگر ضرورت پڑے تو آئس برگز کو کھینچ کر محفوظ علاقوں کی طرف بھی لے جاتے ہیں۔
خوشی میں مددگار
مغربی ممالک میں یہ روایت ہے کہ شادی کے دن دلہن کی مدد کے لیے اس کی سہیلیاں سائے کی طرح چپکی رہیں۔ لیکن خاندانی و معاشرتی نظام برباد ہونے کے بعد تو اب ایسی سہیلیاں بھی میسر نہیں آتیں۔ اس لیے پیشہ ور سہیلیاں کرائے پر لینا پڑتی ہیں جو 300 ڈالرز سے لے کر 2 ہزار ڈالرز تک لیتی ہیں اور وہ تمام خدمات انجام دیتی ہیں، جو سہیلی کی ذمہ داری ہوتی ہیں۔
غم میں بھی ساتھ ساتھ
جی ہاں! یہ روایت تو ہندوستان کے کئی علاقوں میں بھی بڑی مضبوط رہی ہے، جہاں نوابوں اور امراء کے گھر کسی کے مرنے پر رونے دھونے والا کوئی نہ ہوتا تھا، سب وراثت میں جائیداد ملنے کی خوشی میں مست ہوتے تھے تو ایسے مواقع پر پیشہ ور رونے والیوں کو بلایا جاتا تھا تاکہ وہ غمزدہ ماحول بنائیں۔ مغرب میں تو اب یہ صورت حال عام ہے۔ انگلینڈ کی ایک کمپنی دو گھنٹے کے لیے فی بندہ 70 ڈالرز لیتی ہے کہ ان کا بندہ آکر آپ کی میت پر خوب روئے دھوئے گا۔
چہرہ یا تجربہ گاہ
یہ 'فیس فیلرز کہلاتے ہیں۔ یہ آپ کی مصنوعات جیسا کہ لوشن، کلینزر اور شیونگ ریزرز وغیرہ کو جانچنے کے لیے اپنی خدمات بلکہ چہرہ پیش کرتے ہیں۔ یہ عموماً ایک جز وقتی کام ہوتا ہے اور اس کے لیے فی گھنٹہ 25 ڈالرز تک مل جاتے ہیں۔
ٹی وی دیکھو، پیسے چھاپو
جی ہاں! ٹی وی دیکھنا بھی ایک کام ہے لیکن یہ اتنا آسان نہیں جتنا آپ سمجھ رہے ہیں۔ 'پروفیشنل ٹی وی واچرز کو مختلف ٹیلی وژن پر کڑی نگاہ رکھنا ہوتی ہے تاکہ وہ کسی ٹیلی وژن شو یا خبری پروگرام میں استعمال ہونے کے لیے درست ترین کلپس کا انتخاب کریں۔ معروف امریکی میزبان جمی کمل کو 2005ء میں ایک ٹی وی واچر کی ضرورت تھی جسے وہ 500 سے 600 ڈالرز فی ہفتہ دینے کو بھی تیار تھے۔
منہ کی بدبو
منہ کی بدبو کو جانچنے والے عام طور پر ایسے اداروں کے لیے کام کرتے ہیں جو ببل گم، ٹوتھ پیسٹ اور ماؤتھ واش وغیرہ بناتے ہیں۔ یہ بتاتے ہیں کہ یہ مصنوعات کتنی موثر ہیں اور اداروں کو اس بارے میں اپنی رپورٹ بھی دیتے ہیں۔
کتے کا کھانا کھانے والے
اب کتا تو اپنے لیے بنائی گئی کسی خوراک کو کھاکر بتانے سے رہا کہ یہ کیسی ہے؟ اس لیے یہ کام بھی انسانوں کو کرنا پڑتا ہے۔ پالتو جانوروں کے لیے خوراک بنانے والی کمپنیاں اپنی مصنوعات کے معیار کو جانچنے کے لیے ان افراد کی خدمات حاصل کرتی ہیں۔ یہ صرف چکھتے ہیں، اور تھوک دیتے ہیں اور پھر نتائج ادارے کو پیش کرتے ہیں۔
قطار میں لگ جانے والے
یہ وہ کام کرتے ہیں، جو ہمارے لیے بڑا مشکل ہوتا ہے، یعنی قطار میں لگنا۔ یہ پیشہ ور کسی بھی جگہ لگنے والی بڑی سیل میں خریداری کے لیے آپ کی طرف سے پہنچ سکتے ہیں۔ ان کے نرخ مختلف ہوتے ہیں لیکن یہ ایک ہزار ڈالرز فی ہفتہ تک کما سکتے ہیں۔