صرف ستر روپے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 08, 2017 | 16:52 شام

صرف ستر روپے . سر گاڑی دھو دوں.... 14 سالہ لڑکے نے کہا تو میرے دوست اس کی جانب دیکھا.. میں نے ایکدم کہا ...نہیں دھلوانی اور جانے لگا تو اس نے ایک دم کہا ... سر صرف ستر روپے لونگا اور گاڑی اندر باہر سے صاف کردونگا... کیوں بھائی.. باقی لوگ صرف پانی مارنے کے سو یا ڈیڑھ سو روپے لیتے ہیں اور تم اندر باہر کی صفائی کے ستر روپے مانگ رہے ہو.... بس مجھے فوری ستر روپے چاہئے... میرے دوست اس لڑکے سے بحث کئے جارہا تھا اور مجھے دیر ہورہی تھی... صبح 9 بجے یہ بحث تنگ کررہی تھی.... کیا کرنا ہے ستر روپے کا... دوست نے اس سے پوچھا... سر پلیز گاڑی دھلوا لیں .... تم بتاؤ تمہیں کیوں چاہیئں ..ورنہ ہم جارہے ہیں... ہم آگے جانے لگے تو وہ سامنے آگیا... سر مجھے اپنے بھائیوں کی آج فیس جمع کرانی ہے...ستر روپے کم ہیں...860 روپے جمع کرلئے ہیں... بس ستر روپے کم ہیں... چل بھائی جا... تم لوگ ایسی ہی ڈرامہ بازی کرتے ہو... میں نے کہا اور جانے لگے... میرے دوست نے کہا تمہارے بھائی کہاں ہے... اسکول میں... اگر تم جھوٹے نکلے تو اچھا نہیں ہوگا... میں جھوٹ نہیں بول رہا... اسکول کہاں ہے؟ یہی چک شہزاد میں.... چند گلیاں چھوڑ کر... چلو آؤ ..... وہ لڑکا ساتھ آگیا.... ایک گھر میں قائم پرائمری اسکول میں اس کے دو بھائی پڑھتے تھے.... فیس 930 روپے بنتی تھی... ہم پرنسپل کے روم میں داخل ہوئے۔۔۔۔۔ دوست نے بچوں کے بارے میں معلومات شروع کردی۔۔۔۔ مجھے دیر ہورہی تھی ۔۔۔۔ دوست نے مجھے کہا تم اپنا کام نمٹا کر آجائو میں یہ معاملہ دیکھتا ہوں ۔۔۔۔ میں وہاں سے چلا گیا۔۔۔۔ مجھے ایک صاحب سے ایک خبر کے حوالے سے ڈاکومنٹس اٹھانے تھے ۔۔۔۔ مجھے وہ لے کر واپسی میں بیس منٹ لگ گئے۔۔۔۔ دوست ابھی تک پرنسپل روم میں تھا ۔۔۔۔ میں نے اسے میسج کیا اور خود باہر ہی انتظار کرنے لگا ۔۔۔۔ کچھ دیر بعد وہ باہر آگیا۔۔۔۔ بچے کو کچھ سمجھایا جس پر بچہ ہاتھ ملا کر واپس چلا گیا ۔۔۔۔ اور ہم وہاں سے واپس آگئے ۔۔۔ دوست نے بتایا کہ اس نے بچے کو اس کی مطلوبہ رقم دیدی ہے۔۔۔۔ اور ساتھ ہی بات چیت کا موضوع بدل دیا۔۔۔۔۔ تقریبا ایک سال بعد آج میرا اس اسکول کے سامنے سے گزر ہوا تو اچانک خیال آیا ان بچوں کا پتا کرتا ہوں.... پرنسپل سے ملا اور انھیں یاد دلایا..... انھوں نے بتایا.... جب آپ پچھلی بار آئے تھے اسکے بعد سے بچوں کی فیس میں کوئی رکاوٹ نہیں آئی.... آپ کے دوست ہر ماہ آتے ہیں فیس جمع کراتے ہیں... بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کا پوچھتے ہیں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں.... یونیفارمز بھی سال میں تین بات تبدیل کرائے.... ہمارے پاس ان کا نمبر موجود ہے, جب ہم انھیں کال کریں وہ تھوڑی دیر میں پہنچ جاتے ہیں..... ہاں بچے پڑھنے میں اچھے ہیں تو آپ کے دوست کے کہنے پر بچوں کے گھر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ... بچوں کی قابلیت کو دیکھتے ہوئے اسکول نے "اسکالر شپ" دی ہے... یہ سن کر میں باہر نکل آیا ۔لیکن ندامت کے آنسو مسلسل میری آنکھون سے رواں تھے ۔۔۔لیکن مجھے اپنے دوست پر فخر ہو رہا تھا ۔۔۔۔

نوٹ:اگر آپ بھی اپنا کوئی کالم،فیچر یا افسانہ ہماری ویب سائٹ پر چلوانا چاہتے ہیں تو اس ای ڈی پر میل کریں۔ای میل آئی ڈی ہے۔۔۔۔

bintehawa727@gmail.com

ہم آپ کے تعاون کے شکر گزار ہوں گے۔