ایلکشن س قبل جنرل باجوہ طاقتور ہوچکے ہونگے،ن لیگ پی پی کرپشن گٹھ جوڑ ٹوٹ جائیگا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 09, 2017 | 20:40 شام

لاہور(مانیٹرنگ)پی پی پی اور ن لیگ ایک دوسرے کی کرپشن سے صرف نظر کر رہی ہیں۔ راحیل شریف کرپشن اور دہشت گردی کا گٹھ جوڑ توڑنے کا عزم دہراتے تھے مگر انکے مصلحت کوش دوستوں نے ایسا نہیں کرنے دیا۔ اب کرپشن کا گٹھ جوڑ مضبوط ہو گیا 479ارب روپے کی کرپشن کیس میں 50 لاکھ روپے کی ضمانت کے مچلکے؟

اگلے الیکشن تک کرپشن کا ایک اندھیر اور طوفان نظر آئےگا جس کا بس چلتا ہے وہ گنگا اشنان کر رہا ہے۔ جنرل راحیل شریف سے سیاستدان خائف تھے۔ قمر باجوہ کو اپنے لئے بے ضرر سمجھ کر چیف بنایا گیا۔ جنرل ضیاءاور جنرل مشرف کے بارے میں بھی متعلقہ وزرائے اعظم کا یہی گمان تھا۔ جنرل باجوہ کی سادگی و شرافت کو دیکھتے ہوئے ڈان لیکس رپورٹ دب چکی ہے۔ جنرل باجوہ نئے آئے ہیں، معاملات کو دیکھ اور سمجھ رہے ہیں۔ اگلے الیکشن تک انکی آدھی مدت ختم ہو چکی ہو گی اور وہ حالات سے مکمل طور پر باخبر ہونگے۔ آج سے ایک سال بعد قمر باجوہ اگر اس عہدے پر رہے تو ایک مضبوط آرمی چیف بن چکے ہونگے۔ لوگ ان سے بھی قدم بڑھانے کے مطالبات کر رہے ہونگے اور پھر کچھ بھی ہو سکتا ہے مثلاً دو تین سال کیلئے عبوری احتسابی حکومت کی تشکیل کی تجویز کو پذیرائی مل سکتی ہے۔ بالفرض جنرل قمر جاوید باجوہ جنرل راحیل شریف کی طرح طاقتور آرمی چیف نہیں ہوتے تو جنرل کیانی کی طرح کمزور بھی نہیں ہونگے۔ جنرل کیانی نے 2008ءکے فری اینڈ فیئر الیکشن کرا دئیے تھے۔ اپنے پیشرو، سینئر، استاد اور محسن جنرل مشرف کی ایک نہیں چلنے دی تھی کم از کم جنرل باجوہ جنرل کیانی سے بہتر الیکشن کرانے کی پوزیشن میں ہوں گے۔