چھبیس( 26 )سالہ لڑکی پر کیا گیا ایسا ظلم کہ جان کر آپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجائیں۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 28, 2017 | 21:20 شام

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) خواتین پر مردوں کے مظالم کا رونا تو ہر روز رویا جاتا ہے لیکن بعض اوقات عورت ہی عورت پر ایسا ظلم ڈھادیتی ہے کہ سن کر رونگٹے کھڑے ہوجائیں۔ ایک ایسا ہی واقعہ ترقی یافتہ ملک امریکہ میں پیش آیا جہاں ایک ادھیڑ عمر خاتون نے سمگلروں سے ایک نوجوان لڑکی خریدی اور اڑھائی سال تک اسے اپنی قید میں رکھ کر انتہائی شرمناک مظالم کا نشانہ بناتی رہی۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 47 سالہ خاتون ایسلا کلارک نے 26 سالہ میکسیکن لڑکی کو خریدنے کے لئے سمگلروں کو تین سے چار ہزار ڈالر (تقریباً تین سے چار لاکھ پاکستانی روپے) ادا کئے۔ میکسیکو کے علاقے گواڈا لاجارا سے تعلق رکھنے والی لڑکی جب ایسلا کے پاس پہنچی تو اسے قیدی بنالیا گیا۔ تب اسے پتہ چلا کہ ایسلا نے اسے اپنے خاوند کے بچے کی ماں بنانے کے لئے خریدا تھا۔متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ایسلا زبردستی سرنج کے ساتھ اپنے خاوند کے سپرم اس کے جسم میں داخل کرتی تھی۔ جب وہ حاملہ نہ ہوپائی تو بعدازاں ایسلا نے اسے اپنے خاوند اور دیگر مردوں کے ساتھ جنسی فعل پر بھی مجبور کیا۔ اڑھائی سال کی قید کے دوران وہ اس سے گھر کے کام بھی کرواتی رہی اور بدترین تشدد کا نشانہ بھی بناتی رہی۔لیکن اس کے تمام طریقے بے کار ہوگئے۔اسی دوران مقامی چرچ کے ایک اہلکار کو جب ان پر شک پڑا تو اس نے فورا  پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد ایسلا کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمہ کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے اور جرائم ثابت ہونے پر اسے 20 سال کی قید کی سزا ہوسکتی ہے۔