جنسی زیادتی کی کوشش پر 23 سالہ لڑکی کے ہاتھوں اپنی مردانگی سے محروم ہونے والے پنڈت نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

نئی دلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے مشہور مندر پدمنا چتامبی سوامی آشرم کے پنڈت گنگیشا نندہ، المعروف ہری سوامی، جنسی زیادتی کی کوشش میں ایک نوجوان لڑکی کے ہاتھوں اپنے جسم کا نازک حصہ کٹوا بیٹھے ہیں ، لیکن جب یہ شرمناک خبر عام ہوئی تو کہنے لگے کہ سوامی ہونے کے ناطے مجھے جسم کے اس حصے کی ضرورت ہی نہیں رہی تھی لہٰذا میں نے خود ہی اسے کاٹ ڈالا۔
انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق 54 سالہ سوامی کو رات گئے نازک حالت میں سرکاری ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ اس نے اپنے جسم کا نازک حصہ کٹ جانے کے متعلق مکمل خاموشی اختیار کر رکھی تھی لیکن گزشتہ روز ایک 23 سالہ طالبہ نے شیطان صفت سوامی کا بھانڈاپھوڑ دیا ۔
ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی قانون کی طالبہ کا کہنا تھا کہ سوامی کا کئی سال سے ان کے گھر آنا جانا تھا اور وہ ایک طویل عرصے سے اسے ہراساں کر رہا تھا ۔ طالبہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ منگل کی رات سوامی نے اسے تنہا پا کر اس کی عصمت دری کی کوشش شروع کر دی ۔ طالبہ کا کہنا تھا کہ اس کے بار بار منع کرنے اور مزاحمت کرنے کے باوجود جب سوامی باز نہ آیا تو اس نے بالآخر مجبور ہو کر چھری سے اس کے جسم کا نازک حصہ کاٹ ڈالا۔
جب طالبہ کا یہ بیان سامنے آیا تو ہری سوامی نے اپنی رسوائی پر پردہ ڈالنے کی بھونڈی کوشش کرتے ہوئے بیان جاری کر دیا کہ اس نے اپنی جان پر یہ ظلم خود ہی کیا ہے۔ سوامی کے اس بیان پر لوگوں کی ہنسی چھوٹ گئی ہے، اور سب ہی ان سے سوال کر رہے ہیں کہ عمر کی پانچ دہائیاں گزارنے کے بعد اچانک ایک رات انہیں خود کو مردانگی سے محروم کرنے کا خیال کیسے آگیا ۔
دریں اثناءسوامی کی بے لگام جنسی حیوانیت کا پکا علاج کرنے والی طالبہ کے اقدام کو ہر کوئی سراہ رہا ہے۔ وزیراعلیٰ ریاست کیرالہ پینا رائے وجا یان نے بھی طالبہ کو نہایت بہادر اور حوصلہ مند قرار دیتے ہوئے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔ اور باقی لوگ بھی اس کی ہمت کی داد دے رہے ہیں۔