نوجوان لڑکی کا ایسا شرمناک اعلان کہ مغربی دنیا کے شہری بھی کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو گئے

برلن(مانیٹرنگ ڈیسک) یوں تو مغربی معاشروں میں جنسی بے راہروی عام ہو چکی ہے اور یہ ان کے لیے اب کوئی معیوب بات نہیں رہی لیکن جرمنی کی ایک نوجوان لڑکی نے ایسا شرمناک اعلان کر دیا ہے کہ مغربی دنیا کے لوگ بھی کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 18سالہ کم نامی اس طالبہ نے اپنا کنوار پن فروخت کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور اس کے لیے انٹرنیٹ پر بولی لگوا رہی ہے۔
کم نے اس مقصد کے لیے شرمناک سروس فراہم کرنے والی کمپنی ’سنڈریلا اسکارٹس‘ کی خدمات حاصل کی ہیں جو اس کے لیے بولی کا اہتمام کر رہی ہے۔ کمپنی نے 5فٹ 8انچ قامت والی اس طالبہ کے کنوارپن کی فروخت کے لیے بولی کی ابتدائی قیمت 86ہزار 640پاﺅنڈ (تقریباً 1کروڑ 18لاکھ روپے) رکھی ہے، جس کا 20فیصد یہ کمپنی وصول کرے گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ بولی جیتنے والے شخص کو ڈاکٹر کا سرٹیفکیٹ بھی فراہم کرے گی جس میں لڑکی کے کنواری ہونے کی تصدیق ہو گی، علاوہ ازیں بولی جیتنے والا شخص ازخود بھی لڑکی کے ٹیسٹ کروا سکتا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ”کم کے کنوار پن کی فروخت کا اعلان کرتے ہی ہمیں بھارت، امریکہ اور یورپ سمیت دنیا بھر سے فون کالز اور ای میلز موصول ہو رہی ہیں۔ “ دوسری طرف لڑکی کے سابق پولیس آفیسر والد اور والدہ نے اسے اس کام سے باز رہنے کی درخواست کی ہے تاہم وہ اپنے فیصلے پر قائم ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ”اپنے مستقبل کے بوائے فرینڈ کو مفت میں کنوارپن دینے سے بہتر ہے میں اسے فروخت کر دوں، کیونکہ کیا معلوم وہ کب مجھے چھوڑ کر چلا جائے۔ میں اس سے حاصل ہونے والی رقم سے فلیٹ اور گاڑی خریدوں گی اور اپنی تعلیم کے اخراجات پورے کروں گی۔“ لیکن اس سے پہلے میں اپنا کنوارا پن بیچوں گی۔