سونے کا ٹائلٹ وہ بھی عام استعمال کے لئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 22, 2016 | 17:34 شام

نیویارک(مانیٹرنگ)یہ کوئی ماڈل یا نمائشی ٹائلٹ نہیں ہے، بلکہ یہ بالکل اصلی اور قابل استعمال ٹائلٹ ہے اور اسے امریکی آرٹ کے ایک شاہکار کا نام دیا گیا ہے۔

کچھ لوگ ہر روز باقاعدگی سے اخباروں اور میڈیا پر جا کر یہ دیکھتے ہیں کہ آج سونے کے بھاؤ کیا ہیں۔ اور بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو پیسہ پیسہ جمع کر کے سونا خریدتے ہیں۔ اکثر ملکوں کے مرکزی بینک اپنی کرنسی کی پشت پر ایک مخصوص تناسب سے اپنے پاس سونے کے ذخائر محفوظ رکھتے ہیں۔

سونا زیورات کے علاوہ بہت سے سائنسی آلات کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے ۔

لیکن آپ کو شاید یہ علم نہیں ہے کہ نیویارک کا ایک عجائب گھر سونے کو اپنے کس استعمال میں لا رہا ہے۔

اگر آپ نیویارک کا معروف میوزیم گوگن ہیم دیکھنے جاتے ہیں اور وہاں آپ کو اچانک ٹائلٹ جانے کی ضرورت پڑتی ہے تو باتھ روم کا دروازہ کھولتے ہی شاید آپ کو ایک دم دھچکا سا لگے کیونکہ وہ 18 کیرٹ سونے کا بنا ہوا ہے۔

لیکن یہ دھیان میں رہے کہ سونے سے بنا ہوا باتھ روم استعمال کرنے کے لیے آپ کو دو گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ باتھ روم کے اندر جانے والوں کی قطار عموماً کافی لمبی ہوتی ہے۔

یہ کوئی ماڈل یا نمائشی ٹائلٹ نہیں ہے، بلکہ یہ بالکل اصلی اور قابل استعمال ٹائلٹ ہے اور اسے امریکی آرٹ کے ایک شاہکار کا نام دیا گیا ہے۔

اس ٹائلٹ کا افتتاح اس سال ستمبر میں ہوا تھا۔

اسے اٹلی کے ایک آرٹسٹ موریزیو کیٹلن نے بنایا ہے اور اس نے اپنے اس فن پارے کا نام رکھا ہے ’ معاشی عدم مساوات‘۔

عجائب گھر کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ایک آرٹ کو ٹائلٹ کی شکل میں پیش کرنا اگرچہ قابل ستائش نہیں ہے لیکن آرٹسٹ کا مقصد لوگوں کو ہماری انسانی اقدار اور معاشرے کی حقیقتوں کا إحساس دلانا ہے۔ اسے لوگوں کی فطری ضرورت کے لیے پیش کرنے کی حیثیت تو محض ایک فی صد ہے۔

نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ٹائلٹ بہت چمکدار ہے اور استعمال کرنے کے بعد اسے فلش کرنا اور اصلی سونے پر سے شفاف پانی کا بہنا، اور سونے سے ٹکرا نے کے بعد پیدا ہونے والی خاص آواز کا سننا بہت اچھا لگتا ہے۔

اخبار نے لکھا ہے کہ اسے نصب کرنے میں تکنیکی لحاظ سے کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے اس کے افتتاح کی تاریخ کو آگے بڑھایا گیا۔

اب آپ جاننا چاہیں گے کہ اس ٹائلٹ کی قیمت کیا ہے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ سونا ہوتا ہی قیمتی ہے۔ اتنا وزنی ٹائلٹ یقینی لاکھوں میں بنا ہوگا۔

تاہم عجائب گھر کے منتظمین نے ٹائلٹ کی قیمت مخفی رکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آرٹ سے دلچسپی رکھنے والی ایک مخیر شخصیت نے اس کی تیاری پر اٹھے والے تمام اخراجات برداشت کیے ہیں اور اپنا نام راز میں رکھنے کی درخواست کی ہے۔

گوکن ہیم میوزیم میں سونے کا یہ واحد اور منفرد ٹائلٹ پانچویں فلور پر نصب ہے اور میوزیم دیکھنے کے لیے آنے والے ہر خاص و عام کو اسے استعمال کرنے کی اجازت ہے۔