پانی کے بعد انسانی ڈھانچوں کا سمندر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 24, 2016 | 11:19 صبح

پیرس (مانیٹرنگ رپورٹ ) 18 ویں صدی سے موجود فرانس میں واقع سب سے بڑے اور خوفناک قبرستان کو انسانی ڈھانچوں کا سمندر بھی کہا جاتا ہے جہاں نظر اٹھتے ہی ہر طرف کھوپڑیوں اور انسانی ڈھانچوں کے امبار ہی نظر آتے ہیں جسے دیکھ کر بڑے سے بڑا دل رکھنے والا انسان بھی خوفزدہ ہوجاتا ہے ۔
لیکن وہی یہ قبرستان سیاحوں کے لئے گہری دلچسپی بھی رکھتا ہے اور دنیا کے بڑے بڑے سیاح اس قبرستان کا رخ کرتے ہیں جن میں کئی یہاں رات کو قیام کا ارادہ بھی رکھتے ہیں


قبر ستان کو اٹھارہویں صدی میں بنایا گیا تھ

ا اور جب سے اب تک یہاں مردوں کو دفن کرنے کا سلسلہ جاری ہے ایک اندازے کے مطابق کہا جاسکتا ہے دنیا کے سب سے بڑے اس خوفناک قبرستان میں 60 لاکھ لوگون کی باقیات موجود ہیں۔

 گزشتہ ماہ سیاحوں کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس قبرستان میں انتظامیہ کی جانب سے رات گزارنے کا بندوبست کیا جا چکا ہے قبرستان کے مرکز میں کھلی جگہ پر یہ انتظام کیاگیا ہے جس کے بعد ہر دو سیا ح کو رات گزارنے کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ گزشتہ ماہ رات گزارنے کے لئے بنائی گئی جگہ پر قیام کے لئے سیاحوں کو کوئی فیس بھی ادا نہیں کرنی پڑی تھی