جنگ ابھی ختم نہیں ہو ئی:اقوام متحدہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 10, 2016 | 19:30 شام

حلب(مانیٹرنگ ڈیسک):شام میں حکومتی افواج کا حلب پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جبکہ حلب سے نکلنے والے افراد کو قتلِ عام سے بچانے کے لیے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں مذاکرات جاری ہیں۔شام میں حکومتی افواج کی اتحادی روس کی وزارتِ دفاع کے مطابق سنچر کو بارہ سو باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ سنیچر کو باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی حلب سے 20 ہزار شہریوں کا انخلا ممکن ہوا جبکہ دو دنوں میں مجموعی طور پر 50 ہزار افراد شہر سے محفوظ مقامات پر

منتقل ہوئے ہیں۔آزاد ذرائع سے اتنی بڑی تعداد میں شہریوں کے انخلا کی تصدیق کرنا ناممکن ہے لیکن جنگ میں شدت آنے کے بعد وہاں سے ہزاروں لوگ پناہ کی تلاش میں سرکاری علاقوں کی طرف نکل  ۔یاد رہے کہ شامی فوج نے حالیہ ہفتوں میں باغیوں کے زیرِ قبضہ حلب شہر کے 85 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ سے وابستہ ایک صحافی نے میڈیا کو بتایا کہ اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے قتل کیے جانے کے خوف کی وجہ کئی باغی جنگجو ہتھیار نہیں ڈال رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ علاقے میں موجود باغی اُسی وقت ہتھیار ڈالیں گے جب حکومتی افواج پیش قدمی کریں گی۔ادھر امریکی اور روسی حکام سنیچر کو جنیوا میں حلب کی صورتِحال پر بات چیت کر رہے ہیں۔پیرس میں شام کی صورتحال پر ہونے والی ایک الگ کانفرنس میں شریک امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شام اور اتحادی ملک روس پر زور دیا ہے کہ جیسے جیسے شامی افواج حلب میں پیش قدمی کر رہی ہیں وہ اعلی ظرف کا مظاہرہ کریں۔جان کیری نے تسلیم کیا کہ دمشق اور ماسکو کو جنگ میں سبقت حاصل ہوئی ہے لیکن انھوں نے کہا کہ جس کے پاس زیادہ اختیار ہے وہ مذاکرات شروع کرنے میں زیادہ رعایت کا مظاہرہ کرے۔جان کیری نے کہا کہ روسی اور امریکی فوجی ماہرین کی جنیوا میں جاری بات چیت کے دوران امریکی فوجی ماہرین اس بات کی ضمانت دینے میں معاونت کریں کہ حلب سے نکلنے والے باغیوں کا قتلِ عام نہ کیا جائے۔اس سے پہلے اقوامِ متحدہ کے شام کے بارے میں خصوصی ایلچی نے خبردار کیا ہے کہ شام کی سرکاری فوج نے حلب کی لڑائی بڑی حد تک جیت لی ہے لیکن جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔سٹیفان ڈے مستورا نے میڈیا کو بتایا کہ شام کے مستقبل کے سیاسی سیٹ اپ کے بارے میں سنجیدہ بات چیت ہی امن حاصل کرنے کا واحد طریقہ ہے۔