جامعات کو اُنیس ہزار پی ایچ ڈی اساتذہ درکار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 01, 2016 | 07:12 صبح

اسلام آباد(مانیٹرنگ)تعلیمی زاویہ کے مطابق چئیرپرسن ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا ہے کہ دو ہزار دومیں ملک میں جامعات کی کُل تعداد ساٹھ تھی جو اب بڑھ کر ایک سو اسی تک پہنچ گئی ہے۔ جامعات کی تعداد اور طلباء میں اضافہ ہونے سے اساتذہ کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے۔ڈاکٹر مختار احمد کہتے ہیں کہ اس وقت جامعات میں کُل پی ایچ ڈی اساتذہ کی تعداد گیارہ ہزار ہے جبکہ ضرورت تیس ہزار پی ایچ ڈی اساتذہ کی ہے۔

 

یہ بات اُںہوں نے فاٹا کے اراکین پارلیمنٹ کے ہائ

ر ایجوکیشن کمیشن سیکرٹریٹ کے دورے کے موقع پر کہی۔ ملاقات کے دوران ایچ ای سی کی جانب سے فاٹا میں اعلٰی تعلیم کے فروغ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔

وفد کی قیادت وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے پارلیمانی سیکرٹری نذیر خان نے کی۔

hec

چئیرپرسن ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے اراکین اسمبلی کو بتایا کہ قبائلی علاقوں کے چھ ہزار چھ سو تنتیس طلباء وزیر اعظم فیس واپسی اسکیم سے استفادہ کر چکے ہیں۔

فاٹا میں اعلٰی تعلیمی ترقی کے پروگرام برائے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سٹڈیزسے دو ہزار سات سو پچاس طلباء استفادہ کر چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کیوبا کی طرف سے فراہم کردہ میڈیکل کے وظائف کے تحت اٹھائیس قبائلی طلباء اپنی تعلیم مکمل کر چکے ہیں جبکہ فاٹا سے 26طلباء ایچ ای سی کے سِپلٹ پی ایچ ڈی پروگرام اورپانچ طلباء پوسٹ ڈاکٹورل پروگرام سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔

اسی طرح ایک ہزار آٹھ سوقبائلی طلباء کو وزیر اعظم اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تین ہزار نواسی قبائلی طلباء کو نیڈ بیسڈ اسکالرشپ پروگرام کے تحت وظائف فراہم کیے جاچکے ہیں۔

چئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ فاٹا یونیورسٹی کے پر کہا کہ جگہ کے تعین میں اختلاف کی وجہ سے جامعہ کا قیام کئی سال تک عمل میں نہ لایا جا سکا تاہم ایچ ای سی کی طرف سے سفارش کی گئی کہ کسی متفقہ جگہ پر جامعہ کے قیام کے بعد تمام قبائلی ایجنسیوں میں جامعہ کے کیمپس قائم کیے جائیں۔

تاکہ جامعہ کے قیام میں مزید دیر نہ ہو اور تمام ایجنسیوں میں تعلیم تک رسائی یقینی بنائی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام ایجنسیوں میں فاٹا یونیورسٹی کے کیمپسز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے تمام اضلاع میں مختلف جامعات کے کیمپسز قائم کیے جارہے ہیں ۔

ملاقات کے دوران اراکین پارلیمنٹ میں ایم این اے محمد جمال الدین، ایم این اے الحاج شاہ جی گُل، ایم این اے ناصر خان، ایم این اے ساجد حسن توری،ایم این اے غالب خان، اور ایم این اے سید غازی غلام جمال شامل تھے۔

جبکہ ایچ ای سی کی جانب سے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی، ڈائریکٹر جنرل آر اینڈ ڈی ڈاکٹر مظہر سعید، ایڈوائزر ہیومن ریسورس ڈیویلپمنٹ وسیم ہاشمی سید، اورڈائریکٹر جنرل اے این سی مسٹر اویس نے اجلاس میں شرکت کی۔