افغان صدر اشرف غنی نے دوستی کرنے کی کوشش کی تھی مگر ۔۔۔۔ حنا ربانی کھر نے بہت بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 11, 2016 | 05:39 صبح

لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان کی سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی جب حکومت میں آئے تو انھوں نے بے حد کوشش کی کہ ہمارے قریب ہوسکیں تاہم ایسا نہ ہو سکا ۔
سابق وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ جس وقت اشرف غنی نے اقتدار سنبھالا اس وقت افغانستان میں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی کوشش کرنا ایک غیر مقبول اقدام تھا تاہم اشرف غنی نے اس کے باوجود ایسا کرنے کی کوشش کی۔
اس سوال کے جواب میں کہ صدر اشرف غنی
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ تعلقات کی ایک وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ افغانستان بار بار پاکستان کے سامنے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ رکھتا ہے، اور یہی مطالبہ امریکہ بھی کئی برسوں سے کر رہا ہے۔ تو کیا اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو کارروائی شروع کر دینی چاہیے؟ اس سوال کے جواب میں حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ ’پہلے افغان حکومت کو یہ کرنا ہو گا کہ پاکستان میں رہنے والے افغان شہریوں کو وطن واپس لے جائیں، پھر اگر پاکستان میں کچھ لوگ رہ جائیں اور افغان حکومت ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرے تو وہ عین جائز ہے، بالکل اسی طرح جائز ہے جس طرح پاکستان افغانستان سے تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔