”محمد ﷺ کی نبوت کا داستان گو ”جبل احد

2017 ,نومبر 24



 جبل احد سعودی عرب کے تاریخی شہر مدینہ منورہ کے شمال میں واقع 1077 میٹر بلند پہاڑ کا نام ہے ، تاریخی اعتبار سے اس جگہ کی اہمیت یہ ہے کہ اس مقام پر مسلمانوں اور مشرکین کے درمیان دوسرا بڑا اور تاریخی معرکہ پیش آیا تھا ۔ جبل احد کا شمار جزیرہ نما عرب کے نمایاں پہاڑوں میں ہوتا ہے ۔یہ محض ایک پہاڑ ہی نہیں بلکہ مدینہ منورہ میں اسلامی تاریخ کا ایک اہم تاریخی اور جغرافیائی لینڈ مارک ہے ۔ صرف اہالیان مدینہ منورہ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے آنے والے عاشقان رسول ﷺ اس پہاڑ کی زیارت کو اپنے لیے باعث شرف سمجھتے ہیں ۔ نبی اکرم ﷺبھی اس پہاڑ سے بہت محبت فرماتے تھے ۔حضرت انس سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا احد پہاڑ ہم سے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں ۔ جبل احد کئی قابل ذکر خصوصیات کا حامل ہے ۔ ان میں سب سے اہم پہاڑ کی آتش فشاں چٹانیں ہیں ۔ اس میں کئی تاریخی وادیاں ، گھاٹیاں ، قلعے ، کھجور کے درخت اپنی خاص پہچان رکھتے ہیں ۔ یہ پہاڑ صدیوں سے مقامی لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے ۔ تجزیہ نگار اور مورخ ڈاکٹر تنیضب الفایدی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے جبل احد کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ کئی احادیث مبارک میں احد پہاڑ کا ذکر ہے ۔ بخاری ، ابو داؤد اور ترمذی شریف میں بیان کردہ حدیث کے الفاظ کچھ یوں ہیں’(أثبتْ أحد فإنـما عليك نبي وصديق وشهيدان)۔ احد نے ثابت کیا کہ تجھ پر ایک نبی ایک صدیق اور دو شہید آئے ۔ جبل احد کے نام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سعودی تجزیہ نگار نےکہا کہ اس پہاڑ کا احد نام پڑنے کی وجہ اس کے پہاڑوں کا باہم متحد ہونا بھی ہوسکتا ہے۔

پہاڑ کے جنوبی حصے میں نبی اکرمﷺ اور آپﷺ کےصحابہ کبار نے قربانیاں دیں اور بہادری کے بے مثال نمونے قائم کئے۔ اگر غزہ احد کا تذکرہ نہ ہو غزوات رسول کا تذکرہ نامکمل رہے گا ۔پہاڑی چوٹی ،ڈاکٹر الفایدی نے کہا کہ احد پہاڑی کی چوٹی پر بعض پرانے زمانے کی عمارتیں قائم ہیں۔ احد پہاڑ کی چوٹی سے مدینہ منورہ کا تمام جہتوں سے نظارہ ممکن ہے ۔ پہاڑی چوٹی کے اطراف میں سرسبز درخت بالخصوص النبی بادام کے پودے ، چکوترا جیسے پودے پائے جاتے ہیں ، کئی مقامی ناموں سے مشہور پودے العوسج، السمر، السلم، السدر، الخنظل اور شوکۃ الابل بھی موجود ہیں ۔سعودی عرب کے ارضیاتی سروے کے ترجمان طارق ابا الخیل کا کہنا ہے کہ جبل احد مدینہ منورہ کے اہم تاریخی مقامات میں شامل ہے ۔ مسجد نبویﷺ سے چار کلومیٹر اونچا احد پہاڑ سطح سمندر سے 10077 میٹر اونچا ہے ۔ جیولیوجیکل سروے کےڈائریکٹر ڈاکٹر ودیع قشقری کا کہنا ہے کہ عہد پہاڑ کی چٹانیں عہد اول کے دورکی چٹانیں قرار دی جاتی ہیں جو 80 کروڑ سے 60 کروڑ 90 لاکھ سال پرانی بتائی جاتی ہیں ۔چٹاںوں کی ساخت ،جبل احد کی چٹانیں اپنی انتہائی مضبوطی کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔ ارضیاتی سروے کے مطابق جبل احمد کا بیشتر حصہ رویلائٹ چٹانوں پر مشتمل ہے ۔ یہ سرخ لاجوردی رنگ اورمٹیالے رنگ کی چٹانیں موجود ہیں۔ پہاڑ کا ایک حصہ آتش فشاں پر مشتمل ہے ۔ قشقری کا کہنا ہے کہ جبل احد کے شمال مشرق کی جانب پائی جانے والی چٹانیں نیلے رنگ کی ہیں جنہیں انڈیزیٹ چٹانیں کہا جاتا ہے ۔ الریولائیٹ چٹانیں اپنا رنگ بدلنے کی وجہ سے بھی مشہور ہیں ۔ یہ چٹانیں سفید سے سبزی مائل ہیں ۔

متعلقہ خبریں