عمران خان کے دعوے سچ نکلے، اینٹی کرپشن والے کرپشن کا خاتمہ نہیں کر سکتے۔۔۔ بڑا ثبوت سامنے آگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 29, 2017 | 19:26 شام

لاہور(مانیٹرنگ رپورٹ ) محکمہ اینٹی کرپشن میں دو ارب روپے کی کرپشن کے انکشاف کے بعد ڈائریکٹرٹیکنیکل پنجاب اینٹی کرپشن لاہورآفتاب غنی کوگرفتار کرلیا گیا جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر شیخوپورہ مقبول کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے۔


ذرائع کے مطابق مذکورہ ڈائریکٹر پر300سے زائد جاری ترقیاتی سکیموں میں مبینہ طور پرناقص میٹریل استعمال کرنے والے کنٹریکٹرز (پنجاب ہائی وے ودیگر ڈیپارٹمنٹ)سے ملی بھگت کرکے کروڑوں روپے کمانے کا الزام ہے ،ڈی جی بریگیڈیر (ر) مظفر حسین رانجھا نے عوامی شکایات کے پیش نظر ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ افسر کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ٹیکنیکل پنجاب آفتاب غنی عرصہ دراز سے اس پوسٹ پر تعینات ہیں۔بتایا گیاہے کہ صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر کے اضلاع میں حکومت پنجاب و پاکستان کی جانب سے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے علاقوں میں اربوں روپے کی جاری ترقیاتی سکیموں کے جومنصوبے شروع کئے گئے ان میں پنجاب ہائی وے روڈز(بلڈنگز)،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ ،ورکس ڈیپارٹمنٹ ،لوکل گورنمنٹ ،ٹی ایم اوز کے افسران نے کنٹریکٹرز سے مبینہ ملی بھگت کرکے ناقص میٹریل استعمال کیااور کئی جاری منصوبوں کو کاغذی کارروائی میں مکمل ظاہرکرکے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا ہے ،جس کی بابت اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ہیڈکوارٹر لاہور کو 300سے زائد شکایات موصول ہوئیں جن کی انکوائری ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹ کے سپرد کی جاتی رہی۔ذرائع نے بتایا کہ آفتاب غنی ڈائریکٹر ٹیکنیکل پنجاب اینٹی کرپشن نے لاہور سمیت صوبہ بھر کے اضلاع سے موصول ہونے والی ان درخواستوں کو نمٹانے کے لئے ان محکموں کے افسران اور کنٹریکٹرز کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کرکے کروڑوں روپے رشوت وصول کرکے ان شکایات کو پس پشت ڈال دیا جبکہ کرپشن میں ملوث جن افسران کے خلاف مقدمات درج ہوئے انہیں بھی مبینہ طور پر خارج کردیا۔دو ارب کی خطیررقم کی مبینہ کرپشن میں ملوث آفتاب غنی کوگرفتار کرلیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قوی امکان ہے کہ اس میں دیگر بڑ ے بڑے افسران بھی ملوث ہیں تاہم اصل حقائق تفتیش کے بعد سامنے آئیں گے ،ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ دوران انکوائری مذکورہ ڈائریکٹر ٹیکنیکل مبینہ طور پرفی کیس 10لاکھ روپے وصول کرتے تھے۔علاوہ ازیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر شیخوپورہ مقبول کو کرپشن کے الزام میں معطل کرکے ان کے خلاف بھی انکوائری شروع کردی گئی ہے۔اس بابت مظفر حسین رانجھا ڈی جی اینٹی کرپشن سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایات پر کرپشن مکاو¿ پنجاب کے ویڑن پر عمل پیرا ہیں جس کے تحت وہ کسی بھی اعلیٰ سے اعلیٰ کرپٹ افسر کو معاف نہیں کریں گے ،انہوں نے مزید کہا کہ وہ کرپشن کے خاتمہ کے لئے ہروقت سرگرم عمل رہتے ہیں اور کسی صورت بھی کوئی سیاسی یا حکام بالا کا دباو¿ قبول نہیں کرتے کیونکہ انہیں وزیراعلیٰ پنجاب نے کرپشن کے خاتمہ کے لئے تعینات کیا ہے ،اس سلسلے میں انہیں چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی بھی بھرپور حمایت حاصل ہے۔