عمران خان کو کیوں فوراً ہٹایا گیا؟؟؟

2022 ,دسمبر 5



انگریزی تحریر : جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید اقبال 
 اردو ترجمہ : احمد عزیر 
محترمہ نے یہ آرٹیکل رجیم چینج کے بعد اپریل میں لکھا تھا جس کی گزرتے دنوں کیساتھ افادیت دو چند ہوتی گئی۔نئے پڑھنے اور سننے والوں کے لئے یہ مضمون انکشافات سے معمور ہے۔ملاحظہ کیجئے: 
 No description available.
میں آپ کو بتآؤں کہ عمران خان نے ایسا کیا جُرم کیا کہ امریکہ کو اُنہیں فوراً انکے عہدے سے ہٹانا پڑا اور اگر امریکہ ایسا نہ کرتا تو اسے کس قسم کے نقصانات اٹھانے پڑ سکتے تھے۔
اس کو سمجھنے کے لیے پہلے دو تصورات کا احاطہ کرتے ہیں۔

توشہ خانہ ریفرنس؛ عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع -  Pakistan - SAMAA

1) پیٹرو ڈالر کیا ہے؟

پیٹرو ڈالر: چین اور سعودی عرب جیسے ممالک کب تک امریکی 'پیٹرو ڈالر' پر  انحصار کریں گے؟ - BBC News اردو
 یہ 1974 میں شاہ فیصل اور صدر نکسن کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔اس معاہدے کے تحت سعودی عرب کی ذمہ داری یہ تھی کہ اوپیک کے تمام ممالک کو تیل امریکی ڈالر میں فروخت کرنے پر راضی کرے اور کوئی دوسری کرنسی یا سونا قبول نہ کرے۔ فروخت سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی امریکی بینکوں یا فیڈرل ریزرو میں جمع کی جائے گی جس سے امریکی ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ کسی بھی ملک کو تیل خریدنے کے لیے پہلے امریکی ڈالر خریدنا پڑتا ہے اور یہ انتظام امریکی کرنسی کو مضبوط رکھتا ہے۔

No description available.
بدلے میں سعودی کرنسی ایک ڈالر تین اعشاریہ سات پچھہتر(پونے چار)ریال مقرر کی گئی تھی، سعودی معیشت کی حالت جیسی بھی ہو امریکی ڈالر اور ریال کی شرح یہی رہے گی اور یہی وجہ ہے کہ آج 48 سال بعد بھی ایک ڈالر , تین اعشاریہ پچھتر ریال کے برابر ہے۔ دوسرا امریکہ نے گارنٹی دی کہ آل سعود اقتدار میں رہے گا، حکومت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
امریکہ کی ذمہ داری اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ اوپیک ممالک میں سے کوئی بھی اس معاہدے سے کسی صورت بھی باہر نہ نکلے۔ عراق اور لیبیا نے بغاوت کی تو سب جانتے ہیں ان کی حالت کیا ہوئی۔
2) 1953 میں ہندوستان اور سوویت یونین (روس) کے درمیان ہندوستانی روپے اورروبل تجارت کا معاہدہ ہوا۔
جس کے تحت روس سے ہندوستانی خریداری کے لیے وہ ہندوستانی روپے میں ادائیگی کریں گے۔ اس سے ہندوستانی روپے کی مانگ میں اضافہ ہوتا رہے گا اور کرنسی مضبوط رہے گی - 
دوئم ہندوستان سے روسی خریداری کے لیے روسی روبل میں ادائیگی کریں گے۔ اس سے روبل کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے اور کرنسی مضبوط رہتی ہے۔
ایک ہندوستانی بینک روس میں ایک شاخ کھولے گا اور روس کا ایک بینک تجارت کی سہولت کے لیے ہندوستان میں ایک شاخ کھولے گا - یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ یہ معاہدہ 1953 میں ہوا جبکہ اس کے اکیس سال بعد1974 میں پیٹرو ڈالر معاہدہ ہوا تھا۔
عمران خان پہلے پاکستانی وزیراعظم تھے جنہوں نے 2019 میں پاکستانی روپے اور چینی یوآن میں لین دین کا چین سے معاہدہ کیا۔ اس معاہدے میں سیمی کنڈکٹر، ٹرانسفارمرز، نشریاتی آلات اور الیکٹرونکس آلات شامل تھے۔ اگرچہ امریکہ اس سے خوش نہیں تھا، لیکن وہ چپ رہا کیونکہ اس میں تیل کا لین دین شامل نہیں تھا۔

No description available.
عمران خان اپنی حکومت کے دوران 2022 میں تیل کے لیے پاکستانی روپے اور روسی روبل کا معاہدہ کرنے کے بالکل قریب تھے۔ امریکہ پاکستان کے اس معاہدے کو کبھی قبول نہیں کرسکتا تھا کیونکہ اگر دوسرے ممالک بھی اس کی پیروی کرتے تو ڈالرکمزور ہو جاتا اور امریکی معیشت میں گراوٹ آجاتی ۔امریکہ مزید سپر پاور نہ رہتا۔
اگر عمران خان ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے تو اگلے الیکشن ہارنے کی قیمت پر بھی پاکستان امریکی غلامی سے نکل آتا اسی لئے امریکہ کو عمران خان کو فوری طور پر ہٹانا پڑا۔ اس کے علاوہ امریکہ کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔

No description available.
عمران خان کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ وہ ابھی تک صدام حسین اور معمر قذافی کے پاس نہیں پہنچے جس کی حتی المقدور کوششیں جاری ہیں. 
 اگر عمران خان دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوتے ہیں اور اپنی دوسری مدت میں وہ معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو روپے کی یہ مسلسل قدر میں کمی رک جائے گی . پاکستان IMF کو ادائیگی کرنا شروع کر دے گا۔ تبادلوں کی شرح بحال ہو جائے گی اور پاکستان دو سے تین سال میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی کا طوق گلے سے اتار پھینکے گا۔

عمران خان کا پاکستان میں فوری انتخابات کروانے کا مطالبہ - Mehr News Agency
سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر حب الوطنی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی اور اپنی آئندہ نسلوں کیلئے سوچیں.
یہی یہ سب کچھ موجودہ حکومت کر لے تو ملک خوشحال ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں