کرپشن اورکمیشن میں فرق،عمران کے الزامات اور شہباز شریف کے ہرجانہ دعویٰ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 27, 2016 | 05:45 صبح


لاہو(خصوصی رپورٹ)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان شہباز شریف پر چار منصوبوں میں اپنے فرنٹ مین جاوید صادق کے ذریعے ساڑھے26ارب روپے کمشن کے الزامات لگائے ہیں۔اس میں سے 15 ارب روپے کی وصولی کا دعویٰ کیا گیاہے۔شہباز شریف نے اس الزام پر شدید ردعمل جاری کیا ہے اور ان کے عمران خان پر برس رہے ہیں شہباز شریف نے تو عمران خان کے خلاف ساڑھے 26 ارب روپے ہرجانے کا دعوی ٰدائر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ عمران خان جو الزامات لگائے ہیں ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔کرپشن اور کمیشن میں فرق ہے۔کمیشن حاصل کرن

ے پر کوئی قانونی قدغن نہیں۔یہ بیرونی کمپنی دیتی ہے۔تاہم کئی حکومتی لوگ اسے سرکاری خزانے میں جمع کرادیتے ہیں کئی اپنے اکاﺅنٹ میں رکھ لیتے ہیں۔شہباز شریف نے اگرثابت بھی کردیا کہ انہوں نے یہ کمشن قومی خزانے میں جمع کرادیا تھا توبھی عمران خان کیخلاف ہرجانے کے دعوے کی ایسے ہی کوئی حیثیت نہیں جیسے عمران خان کے الزامات میں کوئی جان نہیں ہے۔عمران خان نے شاید شہباز شریف کو اس لئے الزامات کی زد پر رکھا ہے کہ وہ عمران پر شدت سے ملک دشمنی اور سی پیک کے خلاف سازش کاالزام عائد کرتے آرہے تھے۔شیشے کے گھر میں بیٹھ کر پتھر مارنے کا جواب بھی آسکتا ہے۔شہباز شریف کرپشن کے زرداری،جہانگیر ترین اور علیم خان پر الزامات لگاتے رہے ہیں۔اب جہانگیر ترین اور علیم خان نے بھی جوابی ہرجانے کے دعوے دائر کرنے کا اعلان کیا۔