پاک بھارت سرحد پر موجود یہ خوبصورت خاتون کیا فرائض سر انجام دیتی ہے ؟ جان کر آپ کو بھارتیوں کی مردانگی کا اندازہ ہو جائے گا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 28, 2017 | 09:21 صبح

نئی دہلی(مانیٹرنگ رپورٹ )بھارت میں بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کرنے والے سکواڈ بارڈر سکیورٹی فورس نے جون 2008 میں خواتین کا اپنا ونگ شروع کیا تھا اور کسی خاتون کو پہلی بار کمبیٹ آفیسر بنایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پہلی بار خواتین ونگ کی فوجیوں کو اپریل 2009 میں پاکستان کے ساتھ سرحد پر تعینات کیا گیا تھا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق موجودہ وقت میں بی ایس ایف کی 3084 سے زیادہ خواتین نوجوان پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ انڈیا کی سرحد پر تعینات ہیں۔ان میں سب سے زیادہ 1215 خواتین فوجی مغربی بنگال بی ایس ایف یونٹ میں تعینات ہیں۔ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی تریپورہ، آسام، میگھالیہ، میزورم، مغربی بنگال، راجستھان، گجرات، پنجاب اور جموں کشمیر کی سرحدوں پر ہے۔انھیں فی الحال دن کی روشنی میں آٹھ گھنٹے کے لیے سرحد پر ڈیوٹی دینی ہوتی ہے اور ان کی ذمہ داریوں میں انسانی سمگلنگ اور منشیات کی سمگلنگ پر نظر رکھنا شامل ہے۔بہرحال ابھی تک انھیں رات کے وقت نگرانی پر تعینات نہیں کیا جاتا ہے۔دو دن قبل بی ایس ایف کی 51 سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو کمبیٹ آفیسر تعینات کیا گیا ہے۔ تنوشری پاریک پہلی خاتون بھی ہیں جنھوں نے بی ایس میں آفیسر رینک میں شمولیت اختیار کی تھی۔