بمبئی (شفق ڈیسک) جس وقت ہالی وڈ میں برنارڈ برٹولوچی کی فلم لاسٹ ٹینکو ان پیرس میں ماریا شینائڈر کیساتھ بے باک سین، ریپ اور خواتین کے حقوق اور انکے تحفظ کے حوالے سے بحث جاری ہے اس وقت خواتین کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے بھارتی مصنفہ اور فلم ساز نکیتادیشپانڈے کا کہنا ہے کہ لوگوں کو بالی وڈ پر تنقید کرتے وقت اپنی تاریخ نہیں بھولنا چاہیے۔ خواتین کے حقوق کیلئے چلائی جانیوالی اپنی مہم میں انہوں نے ماضی کی کامیاب فلم سٹار ریکھا کی زندگی میں پیش آنیوالے ایک واقعہ کا ذکر کیا جسکا اظہار یاسر عثمان نے ا
داکارہ کی سوانح عمری میں بھی کیا ہے۔ اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے فلم انجانا سفر کا حوالہ دیا کہ اداکار بسواجیت نے شوٹنگ کے دوران ریکھا کا زبردستی بوسہ لیا، پانچ منٹ تک جاری رہنے والی اس کارروائی کے دوران ڈائریکٹر راج نوا تھے نے وہ سین کٹ کرنیکا اشارہ دیا اور نہ ہی ٹیم کے لوگوں نے کوئی احتجاج کیا۔ وہاں موجود تماشائی اس واقعہ سے محظوظ ہوتے رہے۔ سین کے دوران ریکھا کی آنکھوں سے آنسو گر رہے تھے اور وہ احتجاج کرنے کے باوجود بھی احتجاج نہ کر پائیں۔ اس وقت ان کی عمر پندرہ سال کے قریب تھی۔ اداکاراؤں کیساتھ ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں مگروہ کیریئر بچانے کیلئے اپنا منہ بند رکھتی ہیں۔