فلم میں ریپ سین والدین نے گھر سے نکال دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 29, 2016 | 17:09 شام

لکھنؤ (شفق ڈیسک) بالی ووڈ میں بطور ولن شہرت حاصل کرنیوالے اداکار رنجیت نے کہا کہ 1971ء میں ریلیز ہونیوالی فلم شرمیلی میں ریپ سین فلمانے پر والدین نے گھر سے نکال دیا تھا۔ ماضی کے لیجنڈری اداکار رنجیت نے کئی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں اور تمام ہی چوٹی کے ہیروز کیساتھ فلموں میں کام کرنیکا اعزاز حاصل ہے جبکہ اداکار رنجیت سنگھ نے 200 فلموں میں ولن کا کردار کرکے شہرت حاصل کی تاہم اب لیجنڈری اداکار نے فلمی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد پیش آنیوالے دلچسپ واقعات سے پردہ کشائی کی ہے۔ بھارتی میڈ

یا رپورٹس کیمطابق رنجیت کا اپنے انٹرویو میں کہناتھا کہ 1970ء میں فلم ساون بھادو تھی جس میں میرے کردار کی تعریف کی گئی تھی لہذا دوسری فلم شرمیلی کے پریمیئر کیلئے والدین کو دہلی بلایا جہاں فلم کے دوران ریپ سین آتے ہی پورا خاندان اٹھ کر گھر چلا گیا جسکے بعد میں گھر پہنچا تو پورا خاندان ایسے بیٹھا تھا جیسے کوئی بہت بڑا گناہ کر آیا ہوں جبکہ والدہ کا کہنا تھا کہ عصمت دری کرکے آئے ہو اسی لئے اس گھر سے فوراً نکل جاؤ۔ انہوں نے کہا کہ ریپ مناظر دیکھنے کے بعد والدین سمیت رشتے داروں نے مجھ سے بات چیت کرنا بند کردی تھی جب کہ ایک اور واقعے میں والدہ فلم میں میری موت کے مناظر دیکھ کر حقیقت سمجھ بیٹھیں تھیں اور میرا بیٹا مرگیا‘ بول کر دھاڑیں مار کر رو رہی تھیں تاہم والدین کو فلموں کی حقیقت کے بارے میں بہت سمجھانے پر آگاہی حاصل ہوئی ۔